کتاب: دینی تعلیم و تربیت کے اصول و آداب - صفحہ 113
میں بزرگوں سے گردن پر تھپڑ کھائے تو بڑی عمر میں خدا تعالیٰ نے اس کو پاکیزگی و خوش نمائی عطا کر دی۔‘‘ بہرحال میں اسی سال فارغ ہو کر آیا تو میں نے ’’پیغامِ محمدی‘‘ کا اشتہار پڑھا،اس میں اس قسم کے اعتراضات کے جوابات کا اعلان تھا،میں نے اس کتاب کو پارسل سے بھیجنے کے لیے مونگیر آرڈر دیا۔جب یہ پارسل مونگیر سے آگیا تو والد صاحب سے اس کو چھڑانے کے واسطے پیسہ مانگنے کی ہمت مجھے نہیں ہوئی،بلکہ والدہ صاحبہ سے منت سماجت کر کے پیسہ حاصل کر لیا اور پارسل چھڑا لیا۔ جب میں نے پارسل پیغامِ محمدی کو پڑھنا شروع کیا تو اس میں ہر اعتراض کا جواب قابلِ اطمینان پایا۔میری آنکھوں سے باطل کے پردے ہٹ گئے اور عقل و دماغ روشن ہو گئے۔اس عمدہ کتاب کو پڑھ کر میری آنکھوں سے آنسو گرنے لگے۔ سچ ہے اچھی کتابوں کے مطالعہ سے ذہن و دماغ پر اچھے اثرات و نتائج مرتب ہوتے ہیں اور بری کتابوں کے مطالعہ سے آدمی کا ذہن و عقیدہ بگڑ جاتا ہے۔کتابوں کے اثرات و فوائد پر کسی زندہ دل شاعر نے کیا خوب کہا ہے ع ہر آنکس کہ شہنامہ خوانی کند اگر زن بود پہلوانی کند یعنی شاہنامہ کتاب ایسی لڑائیوں اور بہادرانہ کاموں کو اپنے دامن میں سموئے ہوئے ہیں،اس کو پڑھ کر ایک نامرد،بلکہ عورت بھی اپنے اندر پہلوانوں