کتاب: دین کے تین اہم اصول مع مختصر مسائل نماز - صفحہ 59
شریف میں ہے ،حضرت عبداللہ بن مسعودرضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ تشہّد کے فرض ہونے سے پہلے ہم یہ کہا کرتے تھے :
((اَلسَّلَامُ عَلٰی اللّٰہِ مِنْ عِبَادِہٖ السَّلَامُ عَلٰی جِبْرِیْلَ وَ مِیْکَائِیْلَ ))
’’اللہ پر اس کے بندوں کی طرف سے سلام ہو اور جبرائیل اور میکائیل پر بھی سلام ہو ‘‘۔
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
’’ اَلسَّلَامُ عَلٰی اللّٰہِ مِنْ عِبَادِہٖ نہ کہا کرو کیونکہ اللہ تعالیٰ تو خود سلام (سلامتی والا )ہے ‘‘۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر مایا : ان کلمات کی بجائے یہ کہا کرو :
((اَلتَّحِیَّاتُ لِلّٰہِ وَالصَّلَوَاتُ وَالطَّیِّبَاتُ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ أَیُّھَا النَّبِيُّ وَرَحْمَۃُ اللّٰہِ وَبَرَکَاتُہٗ،أَلسَّلَامُ عَلَیْنَا وَعَلَیٰ عِبَادِ اللّٰہِ الصَّالِحِیْنَ، أَشْھَدُأَنْ لَّا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَأَشْھَدُ أَنَّ مُحَمَّداً عَبْدُہٗ وَ رَسُوْلُہٗ)) ( بخاری و مسلم )
’’ہر قسم کی زبانی ،بدنی اور مالی عبادات صرف اللہ تعالیٰ ہی کے لیے ہیں اے نبی! آپ پر سلامتی ہو اور اللہ کی رحمت اور برکتیں نازل ہوں اور سلامتی ہو ہم پر اور ا للہ کے تمام نیک بندوں پر،میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود ِ برحق نہیں اور میں گواہی دیتا ہوں کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے بندے اور رسول (بھیجے ہوئے )ہیں ‘‘۔
شرح مفردات
اَلتَّحِیَّاتُ :ملکیت و استحقاق کے لحاظ سے ہر قسم کی تعظیم صرف اللہ تعالی کے لیے ہے مثلاًجھکنا ‘ رکوع کرنا سجدہ کرنا ،اور بقاء و دوام وغیرہ اور ہر ادا و عمل جس سے پروردگارِ کائنات کی تعظیم ہوتی ہے وہ صرف اللہ تعالی کے ساتھ خاص ہے ۔اور جس شخص نے اِن امورِ تعظیم میں سے کوئی امر بھی