کتاب: دین کے تین اہم اصول مع مختصر مسائل نماز - صفحہ 50
دوسرا رکن تکبیرِ تحر یمہ نماز کا دوسرا رکن تکبیرِ تحریمہ (کانوں یا کندھوں تک ہاتھ اٹھاتے ہوئے اَللّٰہُ اَکْبَرکہنا )ہے جس کی دلیل یہ حدیث ِنبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے : ((تَحْرِیْمُھَا التَّکْبِیْرُ وَتَحْلِیْلُھَا التَّسْلِیْمُ )) [1] ’’نماز کی تحریم ( گفتگو وغیرہ کا حرام ہونا ) اَللّٰہُ اَکْبَر کہنا اور اس کی تحلیل (گفتگو وغیرہ کا حلال ہونا ) سلام پھیرنا ہے ‘‘۔ تکبیرِ تحریمہ کے بعد دعائے افتتاح پڑھے جس کا پڑھنا سنت ہے ‘ وہ دعاء یہ ہے: ((سُبْحَانَکَ اللّٰھُمَّ وَ بِحَمْدِکَ وَتَبَارَکَ اسْمُکَ وَ تَعَالٰی جَدُّکَ وَلَا اِلٰہَ غَیْرُکَ )) ’’پاک ہے تو اے اللہ !اپنی تعریفوں کے ساتھ، تیرا نام اورتیری بزرگی بلندہے اور تیرے سوا کوئی معبودِ بر حق نہیں ہے ‘‘۔ شرح مفردات سُبْحَانَکَ اللّٰھُمَّ: اے اللہ! میں تیرے جلال کے شایانِ شان تیری پاکیزگی بیان کرتا ہوں۔ وَبِحَمْدِ کَ: تیری ہر قسم کی حمد اور ثنا ء خوانی کرتا ہوں۔ وَتَبَارَکَ اسْمُکَ:برکت تیرے ہی ذکر سے حاصل ہوتی ۔ وَتَعَالٰی جَدُّ کَ:تیری عظمت بہت بلند و بالا ہے ۔ وَلَا اِلٰہَ غَیْرُکَ : اے اللہ! اس ارض و سماء میں تیرے سوا کوئی معبود ِبر حق نہیں ہے ۔ اس کے بعد یہ تعوذّ پڑھے : ((اَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطَانِ الرَّجِیْمِ )) ’’میں شیطان ِمردودسے اللہ کی پناہ مانگتا ہوں ‘‘۔
[1] مسند شافعی،احمد،بزار،ابوداؤد،ترمذی،ابن ماجہ،مستدرک حاکم(وصحّحہٗ)وصحیح ابن السکن