کتاب: دعوت دین کس چیز کی طرف دی جائے - صفحہ 44
قَالَ:’’الَّذِيْ لَا یَاْمَنُ جَارُہُ بَوَائِقَہُ۔‘‘ [1]
فرمایا:’’ وہ شخص،کہ اس کا پڑوسی اس کے شر سے محفو ظ نہ ہو۔‘‘
ح:خوشبو استعمال کر کے عو رت کا مردوں کے پاس سے گزرنا:
امام نسائی نے حضرت [ ابو موسیٰ] اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے،کہ انہوں نے بیان کیا،کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’أَیُّمَا امْرَأَۃٍ اسْتَعْطَرَتْ فَمَرَّتْ عَلیٰ قَوْمٍ لِیَجِدُوْا مِنْ رِیْحِھَا فَھِيَ زَانِیَۃٌ۔‘‘ [2]
’’کوئی بھی عورت[ جو ] خوشبو استعمال کرے اور [پھر] کسی قوم کے پاس سے گزرے،تاکہ وہ اس کی خوشبو کو پائیں،تو وہ بدکار ہے۔‘‘
ط:غیر محرم عورت کو چھونا:
امام طبرانی نے حضرت معقل بن یسار رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے،کہ انہوں نے بیان کیا،کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
’’ لَأَنْ یُطعَنَ فِيْ رَأْسِ أَحَدِکُمْ بِمِخْبَطٍ مِنْ حَدِیْدٍ خَیْرٌ لَہُ مَنْ أَنْ یَمَسَّ امْرَأَۃً لَا تَحِلُّ لَہُ۔‘‘ [3]
[1] صحیح البخاري،کتاب الأدب،باب إثم من لا یأمن جارہ بوائقہ،رقم الحدیث ۶۰۱۶،۱۰؍ ۴۳۳۔
[2] سنن النسائي،کتاب الزینۃ،مایکرہ للنساء من الطیب،۸؍۱۵۳۔شیخ البانی نے اس کو [حسن] قرار دیا ہے۔(ملاحظہ ہو:صحیح سنن النسائي ۱۰۴۹)۔
[3] منقول از:مجمع الزوائد،کتاب النکاح،باب النھي عن الخلوّ بغیر محرم،۴؍۳۶۔حافظ ہیثمی نے اس کے متعلق لکھا ہے:’’اس کو طبرانی نے روایت کیا ہے اور [اس کے راویان صحیح کے روایت کرنے والے ہیں]۔‘‘(المرجع السابق ۴؍۳۴۶)۔