کتاب: دعوت دین کس چیز کی طرف دی جائے - صفحہ 18
اسی طرح لوگوں کے طرزِ عمل میں بھی دعوتِ دین میں اہمیت کے اعتبار سے موضوعات کی ترتیب میں اچھا خاصا اختلاف ہے۔
اس ساری صورتِ حال کو پیش نظر رکھتے ہوئے،توفیق الٰہی سے اس کتاب میں درج ذیل پانچ سوالوں کا جواب دینے کی کوشش کی جارہی ہے:
۱: موضوعِ دعوت کیا ہو؟
۲: اس میں دعوتِ توحید کی حیثیت کیا ہو گی؟
۳: اس میں اقرارِ رسالت کی تلقین کا مقام کیا ہو گا؟
۴: کیا دعوتِ دین دیتے وقت لوگو ں کے حالات کا خیال رکھا جائے گا؟
۵: کس کتاب یا کتابوں کی طرف لوگوں کو بلایا جائے گا؟
کتاب کی تیاری میں پیش نظر باتیں:
توفیق الٰہی سے درج ذیل باتوں کے اہتمام کی کوشش کی گئی ہے:
۱: کتاب کے لیے بنیادی معلومات کتاب و سنت سے حاصل کی گئی ہیں۔
۲: احادیث شریفہ کو عام طور پر ان کے اصل مآخذ و مراجع سے نقل کیا گیاہے۔
۳: صحیحین کے علاوہ دیگر کتب حدیث سے نقل کردہ احادیث کے متعلق علمائے حدیث کے اقوال پیش کیے گئے ہیں۔صحیح بخاری اور صحیح مسلم کی احادیث کی صحت پر اجماعِ اُمت کے پیش نظر ان کے متعلق اقوال ذکر نہیں کیے گئے۔[1]
۴: آیاتِ کریمہ اور احادیث شریفہ سے استدلال کرتے وقت تفاسیر اور شروحِ حدیث سے مقدور بھر استفادہ کیا گیا ہے۔
۵: کتاب کا موضوع اچھی طرح واضح کرنے کی غرض سے بعض اہل علم کے اقوال
[1] ملاحظہ ہو:مقدمۃ النووي لشرحہ علی صحیح مسلم ص ۱۴؛ ونزھۃ النظر في توضیح نخبۃ الفکر للحافظ ابن حجر ص۲۹۔