کتاب: دعوت دین کس چیز کی طرف دی جائے - صفحہ 163
انبیاء نوح،ہود،صالح،ابراہیم،یوسف،شعیب اور عیسیٰ علیہم السلام میں سے ہر ایک کے دعوت توحید دینے کے متعلق قرآن و سنت کی تفصیلی نصوص بھی اس حقیقت کو آشکارا کرتی ہیں۔ ب: ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو اعلانِ توحید کا حکم دیا گیا،انہوں نے اس حکم کی تعمیل کا شدت سے اہتمام کیا۔اس کے متعلق سیرتِ طیبہ میں موجود بیسیوں شواہد میں سے چار درج ذیل ہیں: ۱:قریش کو دعوتِ توحید دینا۔ ۲:سوق ذوالمجاز میں آوازۂ توحید بلند کرنا۔ ۳:راستے میں شانِ توحید بیان کرنا۔ ۴:مرض الموت میں شرک تک پہنچانے والی بات سے روکنا۔ ج: توحید کے بغیر تمام اعمال برباد ہوجاتے ہیں۔قرآنِ کریم میں ایک مقام پر اٹھارہ انبیاء اور ان کے منتخب کردہ باپ دادا،اولاد اور بھائیوں کا ذکر کرنے کے بعد فرمایا،کہ اگر وہ شرک کرتے،تو ان کے اعمال ضائع ہوجاتے۔ ایک دوسرے مقام پر یہ بیان کیا گیا ہے،کہ انبیائے سابقین اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر یہ وحی نازل کی گئی،کہ ان میں سے کسی ایک کے بھی شرک کرنے سے اس کے اعمال اکارت ہوجائیں گے۔ د: علمائے امت نے مذکورہ بالا بات کو خوب واضح کیا ہے۔اس سلسلے میں امام ابن قیم،شیخ ابن باز اور شیخ عبدالرزاق عفیفی کے اقوال شامل کتاب کیے گئے ہیں۔ ۳:توحید کے ساتھ اقرارِ رسالت کی دعوت دینا: دعوتِ توحید کے ساتھ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت کے اعتراف و اقرار اور آپ