کتاب: دعوت دین کہاں دی جائے؟ - صفحہ 27
اس نے کہا:
’’ عِنْدِیْ مَا قُلْتُ لَکَ۔‘‘
’’میرے پاس وہی ہے، جو میں تمہیں کہہ چکا ہوں۔‘‘
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’ أَطْلِقُوْا ثُمَامَۃُ۔‘‘
’’ثمامہ کو چھوڑ دو۔‘‘
وہ مسجد کے قریب کھجوروں کے باغ میں گیا اور غسل کیا، پھر مسجد میں داخل ہوا اور کہنے لگا:
’’ أََشْہَدُ أَنْ لَّا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ، وَأَشْہَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُوْلُ اللّٰہِ۔ صلي اللّٰهُ عليه وسلم۔
یَامُحَمَّدُ صلي اللّٰهُ عليه وسلم ! وَاللّٰہ! مَا کَانَ عَلیٰ الْأَرْضِ وَجْہٌ أَبْغَضَ إِلَيَّ مِنْ وَجْہِکَ، فَقَدْ أَصْبَحَ وَجْہُکَ أَحَبَّ الْوُجُوْہِ إِلَيَّ۔
وَاللّٰہِ! مَا کَانَ مِنْ دِیْنٍ أَبْغَضَ إِلَيَّ مِنْ دِیْنِکَ، فَأَصْبَحَ دِیْنُکَ أَحَبَّ الدِّیْنِ إِلَيَّ۔
وَاللّٰہِ! مَا کَانَ مِنْ بَلَدٍ أَبْغَضَ إِلَيَّ مِنْ بَلَدِکَ، فَأَصْبَحَ بِذٰلِکَ أَحَبَّ الْبِلَادِ إِلَيَّ۔ وَإِنَّ خَیْلَکَ أَخَذَتْنِيْ وَأَنَا أُرِیْدُ الْعُمْرَۃَ، فَمَا ذَا تَرَی؟‘‘
’’میں گواہی دیتا ہوں، کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود نہیں اور میں گواہی دیتا ہوں بے شک محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ تعالیٰ کے رسول ہیں۔
اے محمد۔ صلی اللہ علیہ وسلم۔! واللہ! روئے زمین پر کوئی چہرہ آپ کے چہرے سے زیادہ مجھے ناپسند نہ تھا، اب آپ کا چہرہ مجھے تمام چہروں سے زیادہ عزیز ہو