کتاب: دعوت دین کہاں دی جائے؟ - صفحہ 21
-۱-
قید خانے میں دعوتِ دین
اللہ والے آہنی سلاخوں کے پیچھے پھینکے جانے پر بھی دعوتِ دین کو فراموش نہیں کرتے۔ وہ موقع میسر آنے پر وہاں دعوتِ دین دینے کا اہتمام کرتے ہیں۔ اسی طرح یہ پاک بازحضرات خود آزاد ہوتے ہوئے پس دیوار زنداں لوگوں تک دین کی دعوت پہنچانے کو نہیں بھولتے۔ اس بارے میں متعدد شواہد میں سے چند ایک ذیل میں ملاحظہ فرمایئے:
ا:یوسف علیہ السلام کا جیل میں دعوتِ دین دینا:
حضرت یوسف علیہ السلام نے زندان میں دین کی دعوت دینے کا اہتمام کیا۔ اللہ تعالیٰ نے اس واقعہ کو ہمیشہ ہمیشہ کے لیے قرآنِ کریم میں محفوظ فرما دیا ہے۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے:
{وَ دَخَلَ مَعَہُ السِّجْنَ فَتَیٰنِ قَالَ اَحَدُہُمَآ اِنِّیْٓ أَرَانِي اَعْصِرُ خَمْرًا وَ قَالَ الْاٰخَرُ اِنِّیْٓ أَرَانِي اَحْمِلُ فَوْقَ رَاْسِیْ خُبْزًا تَاْکُلُ الطَّیْرُ مِنْہُ نَبِّئْنَا بِتَاْوِیْلِہ اِنَّا نَرَاكَ مِنَ الْمُحْسِنِیْنَ۔ قَالَ لَا یَاْتِیْکُمَا طَعَامٌ تُرْزَقٰنِہٖٓ اِلَّا نَبَّاْتُکُمَا بِتَاْوِیْلِہٖ قَبْلَ اَنْ یَّاْتِیَکُمَا ذٰلِکُمَا مِمَّا عَلَّمَنِیْ رَبِّیْ اِنِّیْ تَرَکْتُ مِلَّۃَ قَوْمٍ لاَّ یُؤْمِنُوْنَ بِاللّٰہِ وَ ہُمْ بِالْاٰخِرَۃِ ہُمْ کٰفِرُوْنَ۔ وَ اتَّبَعْتُ مِلَّۃَ اٰبَآئِ یْٓ اِبْرٰہِیْمَ وَ اِسْحٰقَ وَ یَعْقُوْبَ مَا کَانَ لَنَآ اَنْ نُّشْرِکَ بِاللّٰہِ مِنْ شَیْئٍ ذٰلِکَ مِنْ فَضْلِ اللّٰہِ عَلَیْنَا وَ عَلَی النَّاسِ وَ لٰکِنَّ اَکْثَرَ النَّاسِ لَا