کتاب: دعوت دین کہاں دی جائے؟ - صفحہ 18
وابستہ کر رکھاہے۔ انہی باتوں میں سے ایک یہ ہے، کہ اُمت میدانِ دعوت میں سرگرمِ عمل رہے، لیکن افسوس کہ اُمت اس عظیم المرتبت ذمہ داری کو کما حقہ ادا نہیں کر رہی۔
اُمت کی اس کوتاہی کے متعدد اسباب میں سے ایک یہ ہے، کہ اُمت کی ایک بڑی تعداد دعوتِ دین کے متعلق غلط فہمیوں میں مبتلا ہے۔
دعوت دین کے حوالے سے ایک عام غلط فہمی یہ ہے، کہ یہ مسجد و مدرسہ کی چار دیواری میں محصور ہے۔ توفیق الٰہی سے اس بارے میں درست بات سمجھنے سمجھانے اور اجاگر کرنے کی اس کتاب میں کوشش کی جارہی ہے۔
کتاب کی تیاری میں پیش نظر باتیں:
توفیقِ الٰہی سے درج ذیل باتوں کا اہتمام کرنے کی مقدور بھر کوشش کی گئی ہے:
۱: کتاب کی اساس رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت طیبہ ہے۔
۲: بعض مقامات پر انبیائے سابقین علیہم السلام، حضراتِ صحابہ اور دیگر مسلمانوں کے حوالے سے شواہد بھی پیش کیے جارہے ہیں۔
۳: احادیث کو غالباً ان کے اصلی مراجع سے لیا جا رہا ہے۔ صحیحین کے علاوہ دیگر کتب سے منقولہ روایات کے متعلق علماء کے اقوال ذکر کیے جارہے ہیں۔ صحیحین کی احادیث کی صحت پر اجماع کے پیش نظر ان سے نقل کردہ احادیث کے متعلق ایسا کرنے کی چنداں ضرورت نہیں۔
۴: پیش کردہ مثالوں سے حاصل ہونے والے دعوت سے متعلقہ دروس اور عبرتوں کا بھی اختصار سے ذکر کیا جا رہا ہے۔
۵: موضوع سے متعلقہ تمام شواہد اور واقعات کو جمع کرنا مقصود نہیں۔ بطورِ نمونہ
کچھ مثالیں ذکر کی جارہی ہیں۔
۶: اختصار کی خاطر راقم السطور کی دیگر اُردو تالیفات میں موضوع سے متعلقہ بعض