کتاب: دعوت دین کہاں دی جائے؟ - صفحہ 123
سو ہم گواہی دیتے ہیں، کہ تو نے(پیغام)پہنچا دیا ہے۔ واللہ! اگر میں تیری بات کو حق سمجھتا، تو بلاشبہ میں تیری اتباع کرتا۔‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پلٹے، تو وہ(ابوجہل)میری طرف متوجہ ہوکر کہنے لگا: ’’وَاللّٰہِ! إِنِّیْ لَأَعْلَمُ أَنَّ مَا یَقُوْلُ حَقٌّ، وَلٰکِنْ یَمْنَعُنِيْ شَیْئٌ إِنَّ بَنِیْ قُصَيٍّ قَالُوْا:’’فِیْنَا الْحِجَابَۃُ۔‘‘ فَقُلْنَا:’’نَعَمْ۔‘‘ ثُمَّ قَالُوْا:’’فِیْنَا السِقَایَۃُ۔‘‘ فَقُلْنَا:’’نَعَمْ۔‘‘ ثُمَّ قَالوْا:’’فِیْنَا النَّدْوَۃُ۔‘‘ فَقُلْنَا:’’نَعَمْ۔‘‘ ثُمَّ قَالُوْا:’’فِیْنَا اللِّوَائُ۔‘‘ فَقُلْنَا:’’نَعَمْ۔‘‘ ثُمَّ أَطْعَمُوْا وَأَطْعَمْنَا، حَتّٰی إِذَا تَحَاکَّتِ الرُّکَبُ، قَالُوْا:’’مِنَّا نَبِيٌّ۔‘‘ ’’وَاللّٰہِ! لَا أَفْعَلُ۔‘‘[1] ’’واللہ! مجھے یقینا معلوم ہے، کہ جو وہ کہہ رہا ہے، حق ہے، لیکن ایک چیز(اسے قبول کرنے سے)مجھے روکتی ہے:
[1] منقول از:صحیح السیرۃ النبویۃ للشیخ الألباني ص۱۶۲۔ شیخ البانی نے اس کی [سند کو حسن] قرار دیا ہے۔(ملاحظہ ہو:ھامش المرجع السابق ص ۱۶۲)۔