کتاب: دعوۃ الی اللہ اور داعی کے اوصاف - صفحہ 9
بسم اللّٰه الرحمن الرحيم دعوت الیٰ اللہ اورداعی کے اوصاف اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ وَالْعَاقِبَۃُ لِلْمُتَّقِیْنَ وَلَاعُدْوَانَ اِلَّا عَلٰی الظَّالِمِیْن وَاَشْھَدُ اَنْ لَّا إِلٰہَ اِلاَّ اللّٰهُ وَحْدَہٗ لَا شَرِیْکَ لَہٗ اِلٰہُ الْاَوَّلِیْنَ وَالآْخِرِیْنَ وَقَیُّوْمُ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِیْنَ، وَ اَشْھَدُ أَ نَّ مُحَمَّداً عَبْدُہٗ وَرَسُوْلُہٗ وَخَلِیْلُہٗ وَاَمِیْنُہٗ عَلٰی وَحْیِہٖ اَرْسَلَہٗ اِلٰی النَّاسِ کَافَّۃً بَشِیْراًوَّنَذِیْراًوَدَاعِیاً اِلٰی اللّٰہِ بِاِذْنِہٖ وَسِرَاجاً مُّنِیْراً صَلَّے اللّٰہُ عَلَیْہِ وَعَلٰی آلِہٖ وَاَصْحَابِہٖ الَّذِیْنَ سَارُوْاعَلٰی طَرِیْقَتِہٖ فِی الدَّعْوَۃِ اِلٰی سَبِیْلِہٖ وَصَبَرُوْاعَلٰی ذَالِکَ وَجَاھَدُوْافِیْہِ حَتّٰی اَظْہَرَ اللّٰہُ بِھِمْ دِیْنَہٗ وَاَعْلٰی کَلِمَتَہٗ وَلَوْکَرِہَ الْمُشْرِکُوْنَ وَسَلَّمَ تَسْلِیْماً کَثِیْراً ! اَمَّا بَعْدُ: بے شک اللہ سبحانہٗ وتعالیٰ نے جنّ وانس کو اس لیے پیدا فرمایا کہ وہ اُس یکہ وتنہاذاتِ بابرکات کی عبادت کریں ،جسکا کوئی شریک نہیں ،اُس کے امرونہی کی تعظیم کریں اور اس کے اسماء وصفات کو پہچانیں ۔ جیساکہ اللہ عزّوجل کا ارشاد ہے: {وَمَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَالْاِنْسَ اِلَّا لِیَعْبُدُوْنَo}(الزاریات:۵۶) ’’میں نے جنّ وانس کو اس لیے پیدا کیا ہے تاکہ وہ میری عبادت کریں ‘‘ اور ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {یَٰاَیُّھَا النَّاسُ اعْبُدُوْارَبَّکُمُ الَّذِیْ خَلَقَکُمْ وَالَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِکُمْ لَعَلَّکُمْ تَتَّقُوْنَo} (البقرہ:۲۱) ’’اے لوگو !اپنے رب کی عبادت کروجس نے تمہیں اور تم سے پہلے لوگوں کو پیدا فرمایا تاکہ تم پرہیزگاربن جاؤ۔‘‘