کتاب: دعوۃ الی اللہ اور داعی کے اوصاف - صفحہ 89
انھوں نے اِن کلمات کا معنیٰ بیان کرتے ہوئے فرمایا: (اَلرَّدُّ اِلٰی اللّٰہِ الرَّدُّ اِلٰی کِتَابِہٖ وَالرَّدُّ اِلٰی الرَّسُوْلِ الرَّدُّ اِلٰی السُّنَّۃِ) ’’اللہ کی طرف لوٹانے سے مراد کتابُ اللہ کی طرف لوٹانا اور رسول ( صلی اللہ علیہ وسلم )کی طرف لوٹانے سے مرادسنّتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف لوٹانا ہے۔‘‘ (۱۱) امام بیہقی ؒنے ہی ذکر کیا ہے کہ امام زہری ؒ نے فرمایا: (کَانَ مَنْ مَضیٰ مِنْ عُلَمَائِنَا یَقُوْلُوْنَ: اَلْاِعْتِصَامُ بِالسُّنُّۃِ نَجَاۃٌ) ’’ہمارے علمائِ سلف کہا کرتے تھے کہ سنّت کو مضبوطی سے پکڑے رکھنا ہی ذریعہ ٔ نجات ہے۔‘‘ (۱۲) موفّق الدین ابن قدامہ ؒ نے اپنی کتاب ’’روضۃ النَّاظر‘‘ میں ’’ اصول ِ احکام کا بیان‘‘ کے زیرِ عنوان لکھا ہے: (وَالْاَصْلُ الثَّانِیُّ مِنَ الْاَدِلَّۃِ سُنَّۃُ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم وَقَوْلُ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم حُجَّۃٌ لِلدَّلَالَۃِ الْمُعْجِزَۃِ عَلٰی صِدْقِہٖ وَاَمْرِ اللّٰہِ بِطَاعَتِہٖ وَتُحْذِیْرِہٖ مِنْ مُخَالِفَۃِ اَمْرِہٖ) ’’مصادرِ دلائل میں سے سنّت ِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا قول(حدیث) آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے صدق پر پائی جانے والی معجزانہ دلالت، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت پر اللہ کے حکم اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مخالفت سے تحذیر ووعیدِالٰہی کی بناء پردلیل و حجّت ہے۔‘‘