کتاب: دعوۃ الی اللہ اور داعی کے اوصاف - صفحہ 7
گفتنی
مفتیٔ عالم ِ اسلام سماحۃ الشیخ علّامہ عبدالعزیز بن عبداللہ ابن بازرحمہٗ اللہ کے قلم رسیخ سے نکلے ہوئے دواہم ترین مقالوں کا اردو ترجمہ آپ کے ہاتھوں میں ہے۔
پہلا مقالہ(دعوت الیٰ اللہ) دعوت وتبلیغ ِدین کی ضرورت واہمیت اور داعی ومبلّغ کے اوصاف واخلاق سے متعلق ہے جس میں سماحۃ الشیخ ابن باز ؒنے میدانِ دعوت وارشاد میں کام کرنے والے دعاۃ ومبلّغین کے لیے قرآن وسنت کی روشنی میں ایک اخلاقی معیار مقرر کردیا ہے جس کے بغیر نہ صرف ترویج ِدین واشاعت ِ اسلام کا عمل بارآور نہیں ہوتا بلکہ تشکیک وتنفیر بڑھ جاتی ہے۔لہٰذا یہ مقالہ علماء کرام اور مبلّغین ِ عظام سے خصوصی توجہ کا طالب ہے۔اس رسالہ کا اردو ترجمہ علّامہ احسان الٰہی ظہیر ؒکے دور میں انکے ماہنامہ’’ ترجمان الحدیث‘‘ میں قسط وار شائع ہواتھا۔
دوسرا مقالہ(مقامِ سنّت) حجیّت ِ حدیث اور تعظیم ِ سنّت سے متعلق ہے۔ اس مقالے کی اہمیت اردو دان طبقہ کے لیے اور بھی زیادہ ہے کیونکہ برّ صغیر میں فتنہ انکارِحدیث کے کل پُرزے بڑے زور وشور سے مصروفِ عمل ہیں جنکا سرغنہ پرویز احمدتھا، جو اپنے افکارِ باطلہ کی اشاعت اور حدیث وسنتِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر رکیک حملے کرنے اور کیچڑاچھالنے کے لیے لاہور سے اپنا آرگن ہفت روزہ’’طلوعِ اسلام‘‘ نکالتا رہا ہے جو کہ اب بھی نکل رہا ہے۔
اس مقالے کو بخوبی سمجھ لینے کے بعد کوئی شخص بھی ان منکرین ِحدیث کے دائرہ فسوں اور ان کے بچھائے ہوئے دام ِہمرنگِ زمین میں نہیں پھنس سکتا۔
موجودہ دور میں اس رسالے کی اہمیت اس اعتبار سے اور بھی بڑھ گئی ہے کہ آج کل منکرینِ حدیث(عبداللہ چکڑالوی،پرویز أحمد،پروفیسر رفیع اللہ شہاب وغیرہ) کے علاوہ بڑے بڑے جبہ ودستار والے اور عباؤں وقباؤں میں ملبوس’’اہلسنت‘‘کہلوانے والوں نے بھی