کتاب: دعوۃ الی اللہ اور داعی کے اوصاف - صفحہ 17
لوگوں کو خیروہدایت کی طرف دعوت دیتے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مختلف اطراف میں متعدد چھوٹے چھوٹے لشکر روانہ کیے اور مشہور ومعروف غزوات اور جنگیں بھی کیں ،یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھوں اللہ تعالیٰ نے اپنے دین کو غلبہ عطافرمایا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ذریعے ہی اُس نے اپنے دین کو مکمل کیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اُمت پر اپنی نعمت کی تکمیل کی۔ اور جب اللہ تعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھوں دین کی تکمیل کرلی اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے شریعتِ غرّا ء کو اپنی اُمت تک پہنچا دیا توپھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم وفات پاگئے۔
دعوتِ الیٰ اللہ
دورِ صحابہ رضی اللہ عنہ میں
رسولُ اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد یہ بارِ امانت صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین نے اٹھایا۔وہ بھی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی راہ پر چلے۔ اللہ جلّ جلالہٗ کا نام لیا اور پورے کرّۂ ارضی پر پھیل گئے درآنحالیکہ وہ حق کے داعی اور اللہ کی راہ کے مجاہد تھے اور دعوت الی اللہ کے معاملے میں کسی لومۃ لائم سے خوفزدہ نہ ہوتے تھے۔
{یُبَلِّغُوْنَ رِسَلٰتِ اللّٰہِ وَیَخْشَوْنَہٗ وَلَا یَخْشَوْنَ اَحَدًااِلَّااللّٰہَ} (سورۃ الاحزاب:۳۹)
’’وہ اللہ کا پیغام لوگوں کو پہنچاتے اور اس سے ڈرتے تھے۔‘‘
وہ غازی ومجاہدین،ہدایت یافتہ داعیانِ الیٰ اللہ اور صالحین ومصلحین بن کر چار دانگِ عالَم میں منتشر ہوگئے۔اللہ کے دین کو پھیلاتے اور شریعتِ الہیّہ کی تعلیم دیتے