کتاب: دعوۃ الی اللہ اور داعی کے اوصاف - صفحہ 12
اورارشادِ ربّانی ہے:
{وَمَا اَرْسَلْنَا مِنْ رَّسُوْلٍ اِلَّا نُوْحِیْ اِلَیْہِ اَنَّہٗ لَا اِلٰہَ اِلَّا اَنَا فَاعْبُدُوْنِo} (سورۃالانبیاء:۳۵)
’’ہم نے کوئی رسول نہیں بھیجا سوائے اِس کے کہ اس کی طرف وحی سے پیغام بھیجا کہ میرے (یعنی اللہ کے )سوا کوئی معبود نہیں ،پس میری ہی عبادت کرو۔‘‘
اور ارشادِ باری تعالیٰ ہے:
{لَقَدْ اَرْسَلْنَا رُسُلَنَا بِالْبَیِّنَاتِ وَاَنْزَلْنَا مَعَھُمُ الْکِتَابَ وَالْمِیْزَانَ لِیَقُوْمَ النَّاسُ بِالْقِسْطِ} (سورۃ الحدید:۲۵)
’’ہم نے اپنے پیغمبروں کو ظاہر دلیلوں کے ساتھ بھیجا ،اور اُن کے ساتھ کتاب اور میزان(قواعدِ عدل) اتارے ،تاکہ لوگ عدل وانصاف پر قائم رہیں ۔‘‘
اور ارشادِ ربّانی ہے:
{کَانَ النَّاسُ اُمَّۃً وَّاحِدَۃً فَبَعَثَ اللّٰہُ النَّبِیّٖنَ مُبَشِّرِیْنَ وَمُنْذِرِیْنَ وَاَنْزَلَ مَعَھُمُ الْکِتَابَ بِالْحَقِّ لَیَحْکُمَ بَیْنَ النَّاسِ فِیْمَا اخْتَلَفُوْافِیْہِ} (سورۃ البقرہ:۲۱۳)
’’لوگ ایک ہی اُمت تھے، اللہ تعالیٰ نے بشارت دینے اور ڈرانے والے انبیاء بھیجے اور ان کے ساتھ کتاب نازل فرمائی تاکہ وہ لوگوں کو مختلف فیہ امور میں فیصلہ کرے۔‘‘
ان آیات میں اللہ سبحانہٗ وتعالیٰ نے بیان فرمایاہے کہ اُس نے رسول بھیجے اور کتابیں