کتاب: دعوت دین کس وقت دی جائے - صفحہ 61
مبحث دوئم مخاطَب کی زندگی کے آخری لمحات تک دعوت دیتے رہنا اللہ والے مخاطَب لوگوں کو لوگوں کو ان کی زندگی کے آخری اوقات تک دعوت دیتے رہتے ہیں۔اس حوالے سے متعدد شواہد میں سے ……… کے متعلق ذیل میں قدرے تفصیل ملاحظہ فرمائیے: i:نوح علیہ السلام کا بیٹے کو غرق ہونے تک دعوت دیتے رہنا: رب ذوالجلال نے فرمایا: ﴿حَتّٰی إِذَا جَآئَ أَمْرُنَا وَفَارَ التَّنُّوْرُ قُلْنَا احْمِلْ فِیْہَا مِنْ کُلٍّ زَوْجَیْنِ اثْنَیْنِ وَ أَہْلَکَ إِلَّا مَنْ سَبَقَ عَلَیْہِ الْقَوْلُ وَ مَنْ أٰمَنَ وَ مَآ أٰمَنَ مَعَہٗٓ إِلَّا قَلِیْلٌ۔وَ قَالَ ارْکَبُوْا فِیْہَا بِسْمِ اللّٰہِ مَجْرٖیہَا وَ مُرْسٰہَا إِنَّ رَبِّیْ لَغَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ۔وَ ہِیَ تَجْرِیْ بِہِمْ فِیْ مَوْجٍ کَالْجِبَالِ وَ نَادٰی نُوْحُ نِ ابْنَہٗ وَ کَانَ فِیْ مَعْزِلٍ یّٰبُنَیَّ ارْکَبْ مَّعَنَا وَ لَا تَکُنْ مَّعَ الْکٰفِرِیْنَ۔قَالَ سَأٰوِیْٓ إِلٰی جَبَلٍ یَّعْصِمُنِیْ مِنَ الْمَآئِ قَالَ لَا عَاصِمَ الْیَوْمَ مِنْ أَمْرِ اللّٰہِ إِلَّا مَنْ رَّحِمَ وَ حَالَ بَیْنَہُمَا الْمَوْجُ فَکَانَ مِنَ الْمُغْرَقِیْنَ﴾[1] [یہاں تک،کہ جب ہمارا حکم آیا تو اور تنور نے جوش مارا،ہم نے کہا:’’اس(یعنی کشتی)میں ہر قسم سے جوڑا،دو عدد اور اپنے گھر والوں کو سوار کر لیجیے،مگر جس پر بات سبقت لے چکی ہے اور ان لوگوں کو،جو ایمان لائے اور اُن کے ساتھ ایمان نہیں لائے
[1] سورۃ ہود-علیہ السلام-/ الآیات ۴۰-۴۳)