کتاب: دعوت دین کس وقت دی جائے - صفحہ 20
أَحَدُ النُّقَبَآئِ لَیْلَۃَ الْعَقَبَۃِ… قَالَ:…الحدیث۔[1] [’’بلاشبہ عبادۃ بن الصامت رضی اللہ عنہ … اور وہ(معرکۂ)بدر میں شریک ہوئے تھے اور(بیعتِ)عقبہ والی رات(بارہ)نقیبوں میں سے ایک تھے… نے بیان کیا:… حدیث کے آخر تک۔ ایک دوسری روایت میں ہے،جسے امام بخاری اور امام مسلم نے الصنابحی کے حوالے سے عبادۃ بن الصامت رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے،(کہ)انہوں نے بیان کیا: ’’إِنِّيْ مِنَ النُّقَبَائِ الَّذِیْنَ بَایَعُوْا رَسُوْلَ اللّٰہِ صلى اللّٰه عليه وسلم ‘‘،وَ قَالَ:’’بَایَعْنَاہُ عَلٰی اَنْ لَّا نُشْرِکَ بِاللّٰہِ شَیْئًا،وَ لَا نَسْرِقَ،وَ لَا نَزْنِيَ،وَ لَا نَقْتُلَ النَّفْسَ الَّتِيْ حَرَّم اللّٰہُ إِلَّا بِالْحَقِّ،وَ لَا نَنْتَہِبَ،وَ لَا نَقْضِيَ بِالْجَنَّۃِ إِنْ فَعَلْنَا ذٰلِکَ،فَإِنْ غَشِیْنَا مِنْ ذٰلِکَ شَیْئًا کَانَ قَضَآئُ ذٰلِکَ إِلَی اللّٰہِ‘‘۔[2] [’’بلاشبہ میں ان نقیبوں میں سے ایک ہوں،جنہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیعت کی۔‘‘ اور انہوں(عبادۃ رضی اللہ عنہ)نے بیان کیا: [’’ہم نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی اس(بات)پر بیعت کی،کہ ہم اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی چیز کو شریک نہیں ٹھہرائیں گے،چوری نہیں کریں گے،بدکاری نہیں کریں گے،اللہ تعالیٰ کی حرام کردہ کسی جان کو ناحق قتل نہیں کریں گے،لوٹ مار نہیں کریں گے اور
[1] صحیح البخاري،کتاب الإیمان،باب،جزء من رقم الروایۃ ۱۱،۱/۶۴۔ [2] متفق علیہ:صحیح البخاري،کتاب مناقب الأنصار،باب وفود الأنصار إلی النبي صلى الله عليه وسلم بمکۃ،و بیعۃ العقبۃ،رقم الحدیث ۳۸۹۳؛ و صحیح مسلم،کتاب الحدود،باب الحدود کفارات لأہلہا،رقم الحدیث ۴۴-(۱۷۰۹)،۳/۱۳۳۳-۱۳۳۴۔الفاظ حدیث صحیح البخاري کے ہیں۔