کتاب: دعوت دین کس وقت دی جائے - صفحہ 177
’’وَ عَلَیْکُمْ بِالتَّوَاصُلِ وَ التَّبَاذُلِ۔‘‘ [’’آپس میں ملتے جلتے اور ایک دوسرے پر خرچ کرتے رہو۔‘‘] ’’وَ إِیَّاکُمْ وَ التَّدَابُرَ وَ التَّقَاطُعَ وَ التَّفَرُّقَ۔‘‘ [’’ترجمہ:ایک دوسرے سے رُخ پھیر لینے،قطع تعلق کرنے اور گروہوں میں تقسیم ہونے سے بچتے رہنا۔‘‘] ’’وَ تَعَاوَنُوْا عَلَی الْبِرِّ وَ التَّقْوٰی وَ لَا تَعَاوَنُوْا عَلَی الْإِثْمِ وَ الْعُدْوَانِ وَ اتَّقُوْا اللّٰہَ إِنَّ اللّٰہَ شَدِیْدُ الْعِقَابِ۔‘‘ [’’اور نیکی اور تقویٰ میں ایک دوسرے سے تعاون کرو اور گناہ اور زیادتی میں ایک دوسرے سے تعاون نہیں کرنا۔اللہ تعالیٰ کا تقویٰ اختیار کرنا۔بلاشبہ اللہ تعالیٰ بہت سخت سزا(دینے)والے ہیں۔‘‘] ’’حَفِظَکُمُ اللّٰہُ مِنْ أَہْلِ بَیْتٍ،وَ حَفِظَ فِیْکُمْ نَبِیَّکُمْ،أَسْتَوْدِعُکُمُ اللّٰہَ وَ أَقْرَأُ عَلَیْکُمُ السَّلَامَ وَ رَحْمَۃُ اللّٰہِ۔‘‘ [’’(اے)اہل بیت اللہ تعالیٰ تمہارے حفاظت کریں۔تم میں تمہارے نبی کی حفاظت فرمائیں۔[1] میں تمہیں اللہ تعالیٰ کی سپرداری میں دیتا ہوں اور تمہیں السلام علیکم و رحمۃ اللہ کہتا ہوں۔‘‘] ’’ثُمْ لَمْ یَنْطِقُ إِلَّا بِا لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ] حَتّٰی قُبِضَ رضی اللّٰه عنہ،وَ ذٰلِکَ فِيْ شَہْرِ رَمَضَانَ سَنَۃَ أَرْبَعِیْنَ۔‘‘ [’’پھر(وہ اپنی روح کے)قبض ہونے تک(لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ)کے سوا کچھ نہ بولے اور یہ ہجرت کے چالیسویں سال رمضان کے مہینے کی بات ہے۔‘‘[2]
[1] تم آل رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہو۔اس لیے تمہاری حفاظت میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی حفاظت [2] ملاحظہ ہو:تاریخ الطبري ۵/۱۴۷-۱۴۸۔نیز ملاحظہ ہو:الکامل ۳/۱۹۶-۱۹۷؛ و البدایۃ و النہایۃ ۱۱/۱۶-۱۷۔