کتاب: دعوت دین کس وقت دی جائے - صفحہ 165
(کہ)انہوں نے بیان کیا: ’’قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلى اللّٰه عليه وسلم فِيْ مَرَضِہِ الَّذِيْ لَمْ یَقُمْ مِنْہُ: ’’لَعَنَ اللّٰہُ الْیَہُوْدَ وَ النَّصَارٰی اِتَّخَذُوْا قُبُوْرَ أنبياءهم مَّسَاجِدًا۔‘‘[1] [’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی اس بیماری میں فرمایا،جس سے وہ اٹھے نہیں(یعنی صحت یاب نہ ہوئے،بلکہ اسی بیماری میں فوت ہو گئے]: ’’اللہ تعالیٰ یہود و نصاریٰ پر لعنت کریں،انہوں نے اپنے انبیاء کی قبروں کو مسجدیں بنا لیا۔‘‘] ii:صحیح البخاری کی ایک دوسری روایت میں ہے: ’’قَالَ فِيْ مَرَضِہِ الَّذِيْ مَاتَ فِیْہِ۔‘‘[2] [’’آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی اس بیماری میں فرمایا،جس میں وہ فوت ہو گئے۔‘‘] iii:امام بخاری اور امام مسلم نے حضرت عائشہ اور حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت نقل کی ہے،(کہ)اُن دونوں نے بیان کیا: ’’لَمَّا نَزَلَ بِرَسُوْلِ اللّٰہِ صلى اللّٰه عليه وسلم،طَفِقَ یَطْرَحُ خَمِیْصَۃً لَہٗ عَلٰی وَجْہِہٖ،فَإِذَا اغْتَمَّ کَشَفَہَا عَنْ وَجْہِہٖ،فَقَالَ،وَ ہُوَ کَذٰلِکَ: ’’لَعْنَۃُ اللّٰہِ عَلَی الْیَہُوْدِ وَ النَّصَارٰی،اِتَّخَذُوْا قُبُوْرَ أنبياءهم مَسَاجِدًا۔‘‘ ’’یُحَذِّرُ مِثْلَ مَا صَنَعُوْا۔‘‘
[1] متفق علیہ:صحیح البخاري،کتاب المغازي،باب مرض النبي صلى الله عليه وسلم و وفاتہ،جزء من رقم الحدیث ۴۴۴۱،۸/۱۴۰؛ و صحیح مسلم،کتاب المساجد و مواضع الصلاۃ،باب النہي عن بنآء المساجد علی القبور،…،جزء من رقم الحدیث ۱۹-(۵۲۹)،۱/۳۷۶۔ [2] صحیح البخاري،کتاب الجنائز،باب ما یکرہ من اتخاذ المساجد علی القور،جزء من رقم الحدیث ۱۳۳۰،۳/۲۰۰۔