کتاب: دعوت دین کس وقت دی جائے - صفحہ 145
فَأَمْہِلُوْہُمْ،حَتّٰی إِذَا رَکِبُوْا أَطْرَافَ الْأَسِنَّۃِ فَثِبُوْا إِلَیْہِمْ وِثْبَۃَ الْأَسَدِ۔ فَوَ الَّذِيْ یَرْضَی الصِّدْقَ،وَ یُثِیْبُ عَلَیْہِ،وَ یَمْقُتُ الْکَذِبَ،وَ یَجْزِيْ الْإِحْسَانَ إِحْسَانًا! لَقَدْ سَمِعْتُ أَنَّ الْمُسْلِمِیْنَ سَیَفْتَحُوْنَہَا کَفْرًا کَفْرًا،وَ قَصْرًا قَصْرًا،فَلَا یَہُوْلَنَّکُمْ جُمُوْعُہُمْ وَ لَا عُدَدُہُمْ،فَإِنَّکُمْ لَوْ صَدَقْتُمُوْہُمْ الشَدَّ لَتَطَایَرُوْا تَطَایُرَ أَوْلَادِ الْحَجَلِ۔‘‘ [’’اے مسلمانو! نگاہوں کو جھکائیے،گھٹنوں کو زمین پر لگائیے،نیزے درست اور سیدھے کر لیجیے۔سو جب وہ تم پر حملہ کریں،تو انہیں ڈھیل دیجیے،یہاں تک کہ وہ تمہارے نیزوں کی زَد میں اچھی طرح آ جائیں،تو پھر تم اُن پر شیر کی طرح جھپٹ پڑئیے۔ پس اُس(ذات)کی قسم جو سچائی سے راضی ہوتے اور جھوٹ سے نفرت کرتے اور احسان کا بدلہ احسان سے عطا فرماتے ہیں! بے شک میں نے سُن رکھا ہے،کہ بلاشبہ مسلمان بستی بستی اور گھر گھر فتح کریں گے،لہٰذا تمہیں اُن کی بہت بڑی تعداد اور ساز و سامان گھبراہٹ میں نہ ڈالے۔سو یقینا اگر آپ نے عزم و ارادے سے بھرپور حملہ کیا،تو وہ حجل نامی پرندوں کے بچوں کی طرح اڑ جائیں گے۔‘‘] آٹھ دیگر فوائد: ۱۔ مخاطب کو پسندیدہ لقب سے پکارنا ۲۔ میدانِ جہاد میں بھی نظر کی حفاظت کا اہتمام / نصرتِ الٰہیہ کے پانے میں نگاہوں کی پاکیزگی کی اہمیت ۳۔ دشمن سے معرکہ آرائی سے پہلے جسمانی اور ساز و سامان جنگ کی تاحدِّ استطاعت