کتاب: دعوت دین کس وقت دی جائے - صفحہ 137
مشرکوں سے پہلے بدر پہنچ گئے / بدر پہنچنے میں مشرکوں پر سبقت لے گئے۔ وَ جَآئَ الْمُشْرِکُوْنَ۔ پھر مشرکین آ گئے۔ فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلى اللّٰه عليه وسلم: ’’قُوْمُوْا إِلٰی جَنَّۃٍ عَرْضُہَا السَّمٰوَاتِ وَ الْأَرْضِ۔‘‘ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: [’’(اس)جنت کی طرف اٹھو،کہ اس کی چوڑائی آسمان اور زمین ہے۔‘‘] انہوں(انس رضی اللہ عنہ)نے بیان کیا: [’’عُمَیر بن حُمَام انصاری رضی اللہ عنہ نے عرض کیا: ’’یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ-صلى اللّٰه عليه وسلم-! جَنَّۃٌ عَرْضُہَا السَّمٰوَاتُ وَ الْأَرْضُ؟‘‘ [’’اے اللہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم !(کیا)جنت کا عرض آسمان اور زمین ہے؟‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’نَعَمْ۔‘‘ [’’(جی)ہاں۔‘‘] انہوں نے کہا:’’بَخْ بَخْ۔‘‘ ’’واہ رے واہ۔‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’مَا یَحْمِلُکَ عَلٰی قَوْلِکَ بَخْ بَخْ؟‘‘ [’’تمہیں [بَخْ بَخْ] [واہ رے واہ] کہنے پر کس چیز نے ابھارا؟‘‘] انہوں نے عرض کیا: ’’وَ اللّٰہِ! یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ-صلى اللّٰه عليه وسلم-إِلَّا رَجَائَ ۃَ أَنْ أَکُوْنَ مِنْ أَہْلِہَا۔‘‘