کتاب: دعوت دین کون دے؟ - صفحہ 17
مبحث اوّل دعوت الی اللہ کا ہر مسلمان کی ذمہ داری ہونا متعدد نصوص اس بات پر دلالت کرتی ہیں ، کہ دینِ حق کی دعوت دینا ہر مسلمان کی ذمہ داری ہے۔ ذیل میں توفیقِ الٰہی سے چند ایک کے حوالے سے گفتگو کی جارہی ہے: ۱۔دعوتِ دین کا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے متبعین کی ذمہ داری ہونا: اللہ عزوجل نے اس بات کو واضح فرمایا ہے ، کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع کرنے والے پورے یقین اور اعتماد کے ساتھ اللہ تعالیٰ کی طرف دعوت دیتے ہیں ، ارشادِ ربانی ہے: {قُلْ ھٰذِہٖ سَبِیْلیْٓ أَدْعُوْٓا إِلَی اللّٰہِ عَلٰی بَصِیْرَۃٍ أَنَا وَ مَنِ اتَّبَعَنِیْ وَ سُبْحٰنَ اللّٰہِ وَ مَآ أَنَا مِنَ الْمُشْرِکِیْنَ۔} [1] [آپ کہہ دیجیے یہ میری راہ ہے۔ میں اور میری اتباع کرنے والے پورے یقین کے ساتھ اللہ تعالیٰ کی طرف دعوت دے رہے ہیں اور اللہ تعالیٰ پاک ہیں اور میں مشرکوں میں سے نہیں ہوں ۔] امام ابن زید نے اس آیت کی تفسیر میں بیان کیا ہے: ’’ وَحَقٌّ وَاللّٰہِ! عَلیٰ مَنْ اتَّبَعَہُ أَنْ یَدْعُوَ إِلَی مَا دَعَا إِلَیْہِ ، وَیُذَکِّرُ بِالْقُرآنِ وَالْمَوْعِظَۃِ ، وَیَنْھَی عَنْ مَعَاصِي اللّٰہِ۔‘‘ [2] [اللہ تعالیٰ کی قسم! آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہراتباع کرنے والے پر لازم ہے، کہ
[1] سورۃ یوسف۔علیہ السلام۔ ؍ الآیۃ ۱۰۸۔ [2] تفسیر الطبری، رقم الأثر ۱۹۹۸۲ باختصار ، ۱۶؍ ۲۹۲۔