کتاب: دعوت دین کِسے دیں؟ - صفحہ 37
قرآن کریم کے معجزہ ہونے کا ذکر قرآن کریم میں متعدد مقامات پر ہے۔ ایک مقام پر اللہ تعالیٰ نے بیان فرمایا، کہ سب انسان اور جن متحد ہوکر بھی ایسی کتاب نہیں لاسکتے۔ ارشادِ ربانی ہے: {قُلْ لَّئِنِ اجْتَمَعَتِ الْاِنْسُ وَ الْجِنُّ عَلٰٓی اَنْ یَّاْتُوْا بِمِثْلِ ہٰذَا الْقُرْاٰنِ لَا یَاْتُوْنَ بِمِثْلِہٖ وَلَوْ کَانَ بَعْضُہُمْ لِبَعْضٍ ظَہِیْرًا}[1] [کہہ دیجیئے اگر سب انسان اور جن جمع ہوجائیں، کہ اس قرآن جیسا بنالائیں، تو وہ اس جیسا نہیں لائیں گے، اگرچہ وہ ایک دوسرے کے مددگار بن جائیں]۔ ایک دوسرے مقام پر اللہ تعالیٰ نے اس قرآن کریم کی سورتوں کی مانند صرف دس سورتیں لانے کا چیلنج کیا۔ ارشادِ ربانی ہے: {اَمْ یَقُوْلُوْنَ افْتَرَاهُ قُلْ فَاْتُوْا بِعَشْرِ سُوَرٍ مِّثْلِہٖ مُفْتَرَیٰتٍ وَّادْعُوْا مَنِ اسْتَطَعْتُمْ مِّنْ دُوْنِ اللّٰہِ اِنْ کُنْتُمْ صٰدِقِیْنَ۔ فَإنْ لَّمْ یَسْتَجِیْبُوْا لَکُمْ فَاعْلَمُوْٓا اَنَّمَآ اُنْزِلَ بِعِلْمِ اللّٰہِ وَ اَنْ لَّآ اِلٰہَ اِلَّا ہُوَ فَہَلْ اَنْتُمْ مُّسْلِمُوْنَ۔}[2] [یا وہ کہتے ہیں، کہ اس [یعنی محمد صلی اللہ علیہ وسلم ] نے اسے گھڑ لیا ہے۔ آپ کہہ دیجیئے: پس تم اس جیسی دس گھڑی ہوئی سورتیں لے آؤ اور اللہ تعالیٰ کے سوا جسے بلا سکتے ہو، بلالو، اگر تم سچے ہو۔ پس اگر وہ تمہارا مطالبہ پورا نہ کرسکیں، تو جان لو، کہ یہ صرف اللہ تعالیٰ کے علم سے اتارا گیا ہے اور ان
[1] سورۃ الإسراء / الآیۃ ۸۸۔ [2] سورۃ ھود ۔علیہ السلام ۔/ الآیتان ۱۳۔۱۴۔