کتاب: دعوت دین کِسے دیں؟ - صفحہ 221
روشن ہے۔ ا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل کردہ کتاب کا سب جہانوں کے لیے نصیحت ہونے کا اعلان۔ ب: قرآن کریم کا سب لوگوں کو جابجا خطاب ج: قرآن کریم کی اہل کتاب کو دعوتِ اسلام د: قرآن کریم کا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت کے عام ہونے پر دلالت کرنا ہ: قرآن کریم کا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے خاتم النّبیین ہونے کا اعلان کرنا و: قرآن کریم کا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت پر تمام لوگوں کے ایمان لانے کو فرض قرار دینا ز: آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا اپنی بعثت کے عموم کو بیان فرمانا ح: آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا متعدد احادیث میں اپنے خاتم النّبیین ہونے کی خبر دینا ط: آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا کرہ ارض میں انتشار اسلام کی بشارتیں دینا ی: آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے امتی کی حیثیت سے آنے اور دنیا سے نصرانیت کو ختم کرنے اور اسلام کو پھیلانے کی بشارت دینا ک: آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا بذات خود مشرکوں، نصرانیوں، یہودیوں، مجوسیوں اور اپنے زمانہ کے تمام جابروں کو دعوت اسلام دینا[1] ۲: حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا عربی ہونا ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت کا جزیرۃ العرب میں ہونااور آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل کردہ کتاب کا عربی میں ہونا ، کیا عجمی لوگوں کے لیے اسلام کو سمجھنے کی راہ میں رکاوٹ ہے؟ مسلمہ جواب یہ ہے، کہ قطعی طور پر رکاوٹ نہیں۔ زبان کے اختلاف کی بنا پر افہام و تفہیم میں رکاوٹ کو متعدد طریقوں سے بآسانی دور کیا جاسکتا ہے۔
[1] ان سب باتوں کے متعلق تفصیلی گفتگو کتاب کے سابقہ صفحات میں ملاحظہ فرمائیے۔