کتاب: دعوت دین کِسے دیں؟ - صفحہ 194
ب: ایک بدّو کو احترامِ مسجد کی تلقین: امام مسلم اور امام ابن حبان نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، کہ انہوں نے بیان کیا: ’’ہم مسجد میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے، کہ ایک بدو آیا اور اس نے مسجد میں کھڑے ہوکر پیشاب کرنا شروع کردیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ نے کہا: ’’رک جاؤ، رک جاؤ۔‘‘ انہوں نے بیان کیا: ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’لَاتُزْرِمُوْہ، دَعُوْہُ۔‘‘ ’’اس (کے پیشاب) کو نہ روکو۔ اس کو چھوڑ دو۔‘‘ انہوں نے اس کو چھوڑ دیا، یہاں تک کہ وہ پیشاب کرچکا۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو بلا کر فرمایا: ’’إِنَّ ھٰذِہِ الْمَسَاجِدَ لَا تَصْلُحُ لِشَيْئٍ مِنْ ھٰذَا الْبَوْلِ وَلَا الْقَذَرِ، إِنَّمَا ھِيَ لِذِکْرِ اللّٰہِ عَزَّوَجَلَّ وَالصَّلَاۃِ، وَقِرَائَۃِ الْقُرْآنِ‘‘۔ أَوْ کَمَا قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم ۔‘‘[1] [’’بے شک یہ مسجدیں اس پیشاب اور نجاست کے لائق نہیں،[2] وہ تو اللہ عزوجل کے ذکر، نماز اور قرآن (کریم) پڑھنے کے لیے ہیں۔‘‘ یا جیسے
[1] صحیح مسلم، کتاب الطہارۃ، باب وجوب غسل البول وغیرہ من النجاسات إذا حصلت في المسجد…، رقم الحدیث ۱۰۰…(۲۸۵)، ۱/۲۳۶۔۲۳۷؛ والإحسان في تقریب صحیح ابن حبان، کتاب الطہارۃ، باب تطہیر النجاسۃ، رقم الحدیث ۱۴۰۱، ۴/۲۴۶۔ الفاظِ حدیث صحیح مسلم کے ہیں۔ [2] یعنی مسجد میں پیشاب کرنا یا کوئی اور نجاست پھیلانا مسجد کے شایانِ شان نہیں۔