کتاب: دعوت دین کِسے دیں؟ - صفحہ 168
حدیث کے راوی ہی نے بیان کیا: [اس کے بعد وہ نوجوان کسی چیز کی طرف دیکھتا (بھی) نہ تھا] [1] (۱۲) بچوں کو دعوتِ دین ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دعوتِ دین دیتے ہوئے بچوں کو نظر انداز نہیں فرمایا، بلکہ انہیں بھی اپنی توجہ کا مرکز بنایا۔ اس سلسلے میں تین مثالیں ذیل میں ملاحظہ فرمائیے: ا: یہودی بچے کو دعوتِ اسلام: امام بخاری نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، کہ انہوں نے بیان کیا: ’’ایک یہودی لڑکا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت کیا کرتا تھا۔ وہ بیمار ہوا، تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اس کی عیادت کے لیے تشریف لائے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اس کے سرہانے بیٹھ گئے اور اس سے فرمایا: ’’أَسْلِمْ۔‘‘ ’’مسلمان ہوجاؤ۔‘‘ اس نے اپنے پاس موجود اپنے باپ کی طرف دیکھا، تو اس نے بچے سے کہا: ’’أَطِعْ أَبَاالْقَاسِمِ۔‘‘ ’’ابوالقاسم صلی اللہ علیہ وسلم کی بات مان لو۔‘‘ چنانچہ وہ (بچہ) مسلمان ہوگیا۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم (وہاں سے) یہ کہتے ہوئے
[1] اس سلسلے میں مزید دو مثالیں مولف کی کتاب [نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بحیثیت معلم] صفحات ۷۵۔ ۷۷ میں دیکھیے۔