کتاب: دعوت دین کِسے دیں؟ - صفحہ 153
مرتبہ [سُبْحَانَ اللّٰہِ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ وَلَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَاللّٰہُ أَکْبَرُ] پڑھیے۔ پھر رکوع کیجیے اور حالت رکوع میں انہی [کلمات] کو دس مرتبہ کہیے۔ پھر رکوع سے سر اٹھایے اور انہیں دس دفعہ کہیے۔ پھر سجدہ کیجیے اور انہیں حالت سجدہ میں دس مرتبہ پڑھیے۔ پھر سجدہ سے سر اٹھائیے اور انہیں دس دفعہ پڑھیے۔ پھر سجدہ کیجیے اور انہیں دس مرتبہ پڑھیے۔ پھر سجدہ سے سر اٹھائیے اور انہیں دس مرتبہ پڑھیے۔ یہ اس طرح ہر رکعت میں پچہتر مرتبہ ہوں گے۔ اسی طرح چاروں رکعتوں میں کیجئے۔ اگر استطاعت ہو، تو ہر روز (ایسی) نماز پڑھیے، اگر ایسا نہ کرو تو ہر جمعہ[1] میں ایک مرتبہ، اور اگر ایسا نہ کرو، تو ہر ماہ میں ایک دفعہ، اور اگر ایسا نہ کرو، تو ہر سال میں ایک دفعہ، اور اگر ایسا نہ کرو، تو زندگی میں ایک دفعہ۔‘‘ اس حدیث شریف سے یہ بات واضح ہے، کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے چچا محترم حضرت عباس رضی اللہ عنہ کو نماز تسبیح پڑھنے کی پر زور ترغیب دی۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اصل عمل بتلانے سے پہلے [یا عباس] [یا عماہ] رضی اللہ عنہ کے ساتھ ندا دے کر ان کی توجہ اپنی طرف مبذول کروائی پھر [أَلَا أُعْطِیْکَ؟ أَلَا أَمْنَحُکَ؟ أَلَا أَحْبُوْکَ؟ أَلَا أَفْعَلُ بِکَ عَشْرَ خِصَالٍ؟ ] کے الفاظ فرما کر بتلائے جانے والے عمل کے سننے، سمجھنے اور کرنے کے لیے ان کے شوق کو ابھارا۔ ہ: عم زاد کو نظر کے پیچھے نظر لگانے سے روکنا: امام ابوداؤد اور امام ترمذی نے حضرت بریدہ رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی
[1] یعنی ہر ہفتہ میں ۔