کتاب: دعوت دین کِسے دیں؟ - صفحہ 131
ج: اکیدر[1] دومہ[2] کو دعوتِ اسلام: امام ابن حبان نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے: ’’أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم کَتَبَ إِلَی کِسْرَی وَقَیْصَرَ وَأُکَیْدَرَ دُوْمَۃَ یَدْعُوْھُمْ إِلَی اللٰہِ تَعَالیٰ۔‘‘ ’’بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دعوت إلی اللہ تعالیٰ کی غرض سے کسری، قیصر اور اکیدر دومہ کو خطوط ارسال فرمائے۔‘‘[3] اس حدیث شریف سے یہ بات واضح ہوتی ہے، کہ اکیدر دومہ ان لوگوں میں سے تھا، جن کے نام آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے دعوتِ دین کی خاطر گرامی نامے ارسال فرمائے اور اکیدر… جیسا کہ امام نووی نے تحریر کیا ہے… نصرانی تھا۔ علاوہ ازیں… امام مسلم کی حضرت علی رضی اللہ عنہ کے حوالے سے روایت کردہ حدیث کے مطابق… اکیدر نے آنحضرت کو ریشمی کپڑا بطور تحفہ ارسال کیا تھا۔[4]
[1] (أکیدَر): ہمزہ کی پیش اور کاف کی زبر کے ساتھ اور وہ نصرانی تھا۔ (ملاحظہ ہو: شرح النووي ۱۴/۵۰)۔ [2] (دُومۃ): دال کی پیش اور زبر کے ساتھ، دونوں طرح پڑھا جاتا ہے۔ مدینہ طیبہ سے تیرہ مراحل، دمشق سے قریباً دس مراحل اور کوفہ سے سے بھی کم و بیش اتنے ہی فاصلہ پر واقع ایک جگہ۔ (ملاحظہ ہو: المرجع السابق ۱۴/۵۰)؛ نیز ملاحظہ ہو: معجم ما استعجم من أسماء البلاد والمواضع، ’’دومۃ‘‘، ۲/۵۶۳۔۵۶۵۔ [3] الإحسان في تقریب صحیح ابن حبان، کتاب التاریخ، باب کتب النبي صلی اللّٰه علیہ وسلم ، رقم الحدیث ۶۵۵۳، ۱۴/۴۹۱۔ شیخ شعیب ارناؤوط نے اس کی [سند کو صحیح مسلم کی شرط] پر قرار دیا ہے۔ (ملاحظہ ہو: ھامش الإحسان ۱۴/۴۹۱)۔ [4] ملاحظہ ہو: صحیح مسلم، کتاب اللباس والزینۃ، باب تحریم إناء الذھب والفضۃ علی الرجال والنساء، وخاتم الذھب والحریر علی الرجل، رقم الحدیث ۱۸۔ (۲۰۷۱)، ۳/۱۶۴۵)۔