کتاب: دعوت دین کِسے دیں؟ - صفحہ 123
’’یَا عَدِيَ بْنَ حَاتِمٍ! أَسْلِمْ تَسْلَمْ۔‘‘
[اے عدی بن حاتم! مسلمان ہوجاؤ، بچ جاؤ گے]
انہوں نے بیان کیا: میں نے جواب دیا:
’’إِنِّيْ مِنْ أَھْلِ دِیْنٍ۔‘‘
’’بلاشبہ میں تو اہل دین میں سے ہوں۔‘‘ [یعنی میرا اپنا مستقل مذہب ہے، جس کا میں پیروکار ہوں]
انہوں۔ یعنی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ۔ نے فرمایا:
’’یَا عَدِيَّ بْنَ حَاتَمٍ! أَسْلِمْ تَسْلَمْ۔‘‘
[اے عدی بن حاتم! مسلمان ہوجاؤ، بچ جاؤ گے]
انہوں نے بیان کیا: ’’میں نے کہا: ’’بلاشبہ میں تو اہل دین میں سے ہوں۔‘‘
انہوں۔ [یعنی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ۔] نے وہی بات تین مرتبہ فرمائی:
[پھر] آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’أنَا أَعْلَمُ بِدِیْنِکَ مِنْکَ۔‘‘
[میں تمہارے دین کو تم سے زیادہ جانتا ہوں]۔
انہوں نے بیان کیا: میں نے کہا: ’’أَنْتَ أَعْلَمُ بِدِیْنِيْ مِنِّيْ؟‘‘
’’آپ میرے دین کو مجھ سے زیادہ جانتے ہیں؟‘‘
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’نَعَمْ۔‘‘
[ہاں]
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’أَلَیْسَ تَرْأَسُ قَوْمَکَ؟‘‘
[کیا تم اپنی قوم کے سردار نہیں؟‘‘]
انہوں نے بیان کیا: میں نے کہا: ’’بَلٰی‘‘
[کیوں نہیں]