کتاب: دعوت دین کے بنیادی اصول - صفحہ 96
تقویٰ سے محروم رہتا ہے۔ جیسا کہ بشر بن حارث رحمہ اللہ فرماتے ہیں: مَا اتَّقَی اللّٰہَ مَنْ أَحَبَّ الشُّہْرَۃَ۔[1] ’’جو شہرت کو پسند کرتا ہے وہ اللہ تعالیٰ سے نہیں ڈرتا۔‘‘ ٭…سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کوفرماتے سنا: ((إِنَّ أَوَّلَ النَّاسِ یُقْضٰی فِیہِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ ثَلَاثَۃٌ: رَجُلٌ اسْتُشْہِدَ فَأَتٰی بِہٖ فَعَرَّفَہٗ نِعَمَہٗ فَعَرَفَہَا، فَقَالَ: مَا عَمِلْتَ فِیہَا؟ قَالَ: قَاتَلْتُ فِی سَبِیلِکَ حَتَّی اسْتُشْہِدْتُ، قَالَ: کَذَبْتَ إِنَّمَا أَرَدْتَ أَنْ یُقَالَ: فُلَانٌ جَرِیئٌ، فَقَدْ قِیلَ، فَأَمَرَ بِہٖ فَیُسْحَبُ عَلٰی وَجْہِہٖ حَتّٰی أُلْقِیَ فِی النَّارِ، وَرَجُلٌ تَعَلَّمَ الْعِلْمَ وَقَرَأَ الْقُرْآنَ، فَأَتٰی بِہِ اللّٰہُ فَعَرَّفَہٗ نِعَمَہٗ فَعَرَفَہَا، فَقَالَ: مَا عَمِلْتَ فِیہَا؟ قَالَ: تَعَلَّمْتُ الْعِلْمَ وَقَرَأْتُ الْقُرْآنَ وَعَلَّمْتُہٗ فِیکَ، قَالَ: کَذَبْتَ إِنَّمَا أَرَدْتَ أَنْ یُقَالَ: فُلَانٌ عَالِمٌ، وَفُلَانٌ قَارِیٌٔ، وَقَدْ قِیلَ فَأَمَرَ بِہٖ فَسُحِبَ عَلٰی وَجْہِہٖ حَتّٰی أُلْقِیَ فِی النَّارِ، وَرَجُلٌ آتَاہُ اللّٰہُ أَنْوَاعَ الْمَالِ فَأَتٰی بِہٖ فَعَرَّفَہٗ نِعَمَہٗ فَعَرَفَہَا، فَقَالَ: مَا عَمِلْتَ فِیہَا؟ فَقَالَ: مَا تَرَکْتُ مِنْ شَیْئٍ تُحِبُّ أَنْ أُنْفِقَ فِیہِ إِلَّا أَنْفَقْتُ فِیہِ لَکَ، قَالَ: کَذَبْتَ إِنَّمَا أَرَدْتَ أَنْ یُقَالَ: فُلَانٌ جَوَادٌ، فَقَدْ قِیلَ، فَأَمَرَ بِہٖ فَسُحِبَ عَلٰی وَجْہِہٖ حَتّٰی أُلْقِیَ فِی النَّارِ))۔ [2] ’’روزِقیامت سب سے پہلے تین لوگوں کافیصلہ کیاجائے گا:ایک شہادت پانے والاآدمی، جب اللہ تعالیٰ اسے لائے گااوراسے اپنی نعمتوں کی پہچان کرائے گاتووہ پہچان جائے گا، پھراللہ تعالیٰ فرمائے گا:تُونے ان میں کیاعمل کیا؟ وہ کہے گا:میں تیری راہ میں تب تک قتال کرتارہاجب تک کہ مجھے شہیدنہیں کردیاگیا،
[1] حلیۃ الأولیاء لأبی نعیم: ۸-۳۴۶. [2] صحیح مسلم: ۱۹۰۵.