کتاب: دعوت دین کے بنیادی اصول - صفحہ 81
عَلَیْہِ مِنَ الْإِثْمِ مِثْلُ آثَامِ مَنْ تَبِعَہٗ، لَا یَنْقُصُ ذَالِکَ مِنْ آثَامِہِمْ شَیْئًا)) [1] ’’جو شخص ہدایت کی طرف دعوت دیتا ہے اس کو اس ہدایت کی پیروی کرنے والوں کے اجر کے برابر اجر ملے گا اور یہ ان کے اجر میں کوئی کمی نہیں کرے گا اور جو شخص گمراہی کی طرف دعوت دیتا ہے اس پر اس کی پیروی کرنے والوں کے برابر گناہ ہو گا اور ان کے گناہوں میں کوئی کمی نہیں کرے گا۔‘‘ 7. دعوتِ دین فرشتوں کی دعاؤں کے حصول کا ذریعہ ہے: سیدنا ابوامامہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((إِنَّ اللّٰہَ وَمَلَائِکَتَہٗ وَأَہْلَ السَّمٰوَاتِ وَالْأَرْضِینَ حَتَّی النَّمْلَۃَ فِی جُحْرِہَا وَحَتَّی الحُوتَ لَیُصَلُّونَ عَلٰی مُعَلِّمِ النَّاسِ الخَیْرَ)) [2] ’’یقینا اللہ تعالیٰ، اس کے فرشتے، زمین و آسمان کی مخلوق، حتیٰ کہ اپنی بِل میں موجود چیونٹی اور (سمندر میں موجود) مچھلی، لوگوں کو خیروبھلائی کی تعلیم دینے والے کے لیے رحمت کی دعائیں کرتے ہیں۔‘‘ 8. دعوتِ دین بہتر ین لوگوں کی نشانی ہے: سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((اَلْمُؤْمِنُ یَأْلَفُ وَیُؤْلَفُ وَلَاخَیْرَ فِیْمَنْ لَا یَأْلَفُ وَلاَ یُؤْلَفُ، وَخَیرُ النَّاسِ أَنْفَعُھُمْ لِلنَّاسِ)) [3] مومن وہ ہے جو لوگوں سے محبت کرتا ہو اورلوگ اس سے محبت کرتے ہوں، اس
[1] صحیح مسلم: ۲۶۷۴. [2] سنن الترمذی: ۲۶۸۵۔ صحیح الجامع: ۱۸۳۸. [3] سلسلۃ الأحادیث الصحیحۃ: ۹۰۶.