کتاب: دعوت دین کے بنیادی اصول - صفحہ 77
دعوتِ دین کے فضائل وثمرات دعوتِ دین کے بے شمار فضائل و ثمرات ہیں، جن میں سے چند ایک کو یہاں زینتِ قرطاس کرتے ہیں۔ 1. دعوتِ دین انبیاء کرام کا مشن ہے: فرمانِ باری تعالیٰ ہے: 1: ﴿ قَالَ رَبِّ إِنِّي دَعَوْتُ قَوْمِي لَيْلًا وَنَهَارًا ﴾ [نوح : ۵] ’’اس (نوح علیہ السلام ) نے کہا: اے میرے رب! بلا شبہ میں نے اپنی قوم کو رات اور دن بلایا۔‘‘ 2: ﴿ قُلْ هَذِهِ سَبِيلِي أَدْعُو إِلَى اللّٰهِ عَلَى بَصِيرَةٍ أَنَا وَمَنِ اتَّبَعَنِي ﴾[یوسف: ۱۰۸] ’’کہہ دے: یہی میرا راستہ ہے ، میں اللہ کی طرف بلاتا ہوں ، پوری بصیرت سے اور وہ بھی جنہوں نے میری پیروی کی۔‘‘ 3: ﴿ لِكُلِّ أُمَّةٍ جَعَلْنَا مَنْسَكًا هُمْ نَاسِكُوهُ فَلَا يُنَازِعُنَّكَ فِي الْأَمْرِ وَادْعُ إِلَى رَبِّكَ إِنَّكَ لَعَلَى هُدًى مُسْتَقِيمٍ ﴾ [الحج : ۶۷ ] ’’اور ہر امت کے لیے ہم نے عبادت کا ایک طریقہ مقرر کر دیا ہے جسے وہ بجا لانے والے ہیں، پس انہیں اس امر میں آپ سے جھگڑا نہیں کرنا چاہیے، آپ اپنے پروردگار کی طرف لوگوں کو بلائیے ، یقینا آپ ٹھیک ہدایت پر ہی ہیں۔‘‘ 4: ﴿ وَلَا يَصُدُّنَّكَ عَنْ آيَاتِ اللّٰهِ بَعْدَ إِذْ أُنْزِلَتْ إِلَيْكَ وَادْعُ إِلَى رَبِّكَ وَلَا