کتاب: دعوت دین کے بنیادی اصول - صفحہ 596
بل لیٹا ہوا تھا تو اچانک ایک صاحب نے مجھے اپنے پاؤں سے حرکت دی اور کہا: ((إِنَّ ہٰذِہٖ ضِجْعَۃٌ یُبْغِضُہَا اللّٰہُ)) [1] ’’یقینا اس انداز میں لیٹنے کو اللہ تعالیٰ ناپسند فرماتا ہے۔‘‘ میں نے دیکھا تو وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تھے۔ 30… بیدار ہونے کے بعد ہاتھ دھوئیں سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((إِذَا اسْتَیْقَظَ أَحَدُکُمْ مِنْ نَوْمِہٖ فَلْیَغْسِلْ یَدَہٗ قَبْلَ أَنْ یُدْخِلَہَا فِی وَضُوئِہٖ، فَإِنَّ أَحَدَکُمْ لاَ یَدْرِی أَیْنَ بَاتَتْ یَدُہٗ))[2] ’’جب تم میں سے کوئی شخص اپنی نیند سے بیدار ہو تو اس کو چاہیے کہ اپنا ہاتھ وضوء کے پانی والے برتن میں داخل کرنے سے پہلے دھو لے، کیونکہ بلاشبہ تم میں سے کوئی نہیں جانتا کہ اس کے ہاتھ نے رات کہاں گزاری۔‘‘ 31… تین بار ناک صاف کریں سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((إِذَا اسْتَیْقَظَ أَحَدُکُمْ مِنْ مَنَامِہٖ فَتَوَضَّأَ فَلْیَسْتَنْثِرْ ثَلاَثًا، فَإِنَّ الشَّیْطَانَ یَبِیتُ عَلٰی خَیْشُومِہٖ))[3] ’’جب تم میں سے کوئی شخص اپنی نیند سے بیدار ہو اور وہ وضوء کرے تو اس چاہیے کہ تین مرتبہ ناک (میں پانی چڑھا کر) جھاڑے، کیونکہ بلاشبہ شیطان اس کی ناک کے بانسے میں رات گزارتا ہے۔‘‘
[1] سنن أبی داود: ۵۰۴۰۔ سنن الترمذی: ۲۷۶۹۔ سنن ابن ماجہ: ۳۷۲۲۔ صحیح الجامع: ۲۷۷۱. [2] صحیح البخاری: ۱۶۲۔ صحیح مسلم: ۲۷۸. [3] صحیح البخاری: ۳۲۹۵۔ صحیح مسلم: ۲۳۸.