کتاب: دعوت دین کے بنیادی اصول - صفحہ 584
9… سونے کا مسنون انداز ٭…سیدہ حفصہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ: أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم کَانَ إِذَا أَخَذَ مَضْجَعَہٗ جَعَلَ یَدَہُ الْیُمْنٰی تَحْتَ خَدِّہِ الْأَیمَنِ۔[1] ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب اپنے بستر پر لیٹتے تھے تو اپنا دایاں ہاتھ اپنے دائیں رخسار کے نیچے رکھ لیتے تھے۔‘‘ ٭…سیدنا ابوقتادہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ: أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم کَانَ إِذَا عَرَّسَ بِلَیْلٍ اضْطَجَعَ عَلٰی یَمِینِہٖ، وَإِذَا عَرَّسَ قُبَیْلَ الصُّبْحِ نَصَبَ ذِرَاعَیْہِ، وَوَضَعَ رَأْسَہٗ بَیْنَ کَفَّیْہِ۔[2] ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب رات کے وقت سواری سے اُتر کر آرام کرتے تھے تو اپنی دائیں کروٹ پر لیٹتے اور جب صبح ہونے سے کچھ ہی دیر پہلے (یعنی رات کے آخری پہر) آرام کے لیے سواری سے اُترتے تو اپنے دونوں بازُو کھڑے رکھتے اور اپنا سر مبارک اپنی دونوں ہتھیلیوں میں رکھ کر آرام کرتے۔‘‘ ٭…سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ: کَانَ رَسُولُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم إِذَا أَرَادَ أَنْ یَنَامَ وَہُوَ جُنُبٌ، تَوَضَّأَ وُضُوئَہُ لِلصَّلَاۃِ، وَإِذَا أَرَادَ أَنْ یَأْکُلَ وَیَشْرَبَ یَغْسِلُ یَدَیْہِ، ثُمَّ یَأْکُلُ وَیَشْرَبُ۔[3]
[1] صحیح الجامع: ۴۶۴۷. [2] مسند أحمد: ۲۲۶۳۲۔ صحیح ابن خزیمۃ: ۲۵۵۸۔ المستدرک للحاکم: ۱۶۳۱. [3] مسند أحمد: ۲۴۸۷۲۔ السنن الکبرٰی للبیھقی: ۹۸۱۔ صحیح الجامع: ۲۶۵۹۔ سلسلۃ الأحادیث الصحیحۃ: ۲۸۹.