کتاب: دعوت دین کے بنیادی اصول - صفحہ 582
7… سوتے وقت ان کاموں کا اہتمام ٭…سیدنا عبداللہ بن سرجس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((إِذَا نِمْتُمْ فَأَطْفِؤا السِّرَاجَ، فَإِنَّ الْفَأْرَۃَ تَأْخُذُ الْفَتِیلَۃَ فَتَحْرِقُ أَہْلَ الْبَیْتِ، وَأَوْکِؤا الْأَسْقِیَۃَ، وَخَمِّرُوا الشَّرَابَ، وَغَلِّقُوا الْأَبْوَابَ بِاللَّیْلِ)) [1] ’’جب تم سونے لگو تو چراغ بجھا دیا کرو، کیونکہ چوہیا چراغ کی بتّی کو پکڑ کر گھر والوں کو جلا دیتی ہے، مشکیزوں کے منہ باندھ دیا کرو، پانی کے برتن ڈھانپ دیا کرو اور رات کو دروازے بند کر دیا کرو۔‘‘ ٭…سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((لاَ تَتْرُکُوا النَّارَ فِی بُیُوتِکُمْ حِینَ تَنَامُونَ)) [2] ’’جب تم سونے لگو تو اپنے گھروں میں آگ (جلتی ہوئی) نہ چھوڑا کرو۔‘‘ ٭…سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ ایک چوہیاآئی اورچراغ کی بتّی پکڑ کر اسے گھسیٹنے لگی، ایک بچی اسے بھگانے لگ گئی تورسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسے چھوڑدو۔ پھر اس (چوہیا) نے وہ بتّی لا کر اس چٹائی پر پھینک دی، جس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم بیٹھے ہوئے تھے، اس بتّی نے ایک درہم کی جگہ کے بقدر چٹائی جلا دی، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((إِذَا نِمْتُمْ فَأَطْفِؤا سُرُجَکُمْ، فَإِنَّ الشَّیْطَانَ یَدُلُّ مِثْلَ ہٰذِہٖ عَلٰی ہٰذَا فَیُحْرِقُکُمْ)) [3] ’’جب تم سونے لگو تو اپنے چراغوں کو بجھا دیا کرو، کیونکہ شیطان اس جیسے جانوروں کی ایسے کاموں میں راہنمائی کرتاہے اورتمہارے گھروں کو جلادیتا ہے۔‘‘
[1] مسند أحمد: ۲۰۷۷۵۔ صحیح الجامع: ۸۱۵. [2] صحیح البخاری: ۶۲۹۳۔ صحیح مسلم: ۲۰۱۵. [3] سنن أبی داود: ۵۲۴۷۔ صحیح الجامع: ۸۱۶۔ سلسلۃ الأحادیث الصحیحۃ: ۱۴۲۱.