کتاب: دعوت دین کے بنیادی اصول - صفحہ 542
((مَنْ سَمِعَ رَجُلًا یَنْشُدُ ضَالَّۃً فِی الْمَسْجِدِ فَلْیَقُلْ لَا رَدَّہَا اللّٰهُ عَلَیْکَ فَإِنَّ الْمَسَاجِدَ لَمْ تُبْنَ لِہٰذَا)) [1] ’’جو کسی آدمی کو مسجد میں گم شدہ چیز کا اعلان کرتے سنے تو اسے چاہیے کہ کہے: اللہ تجھے یہ چیز واپس نہ لوٹائے۔ اس لیے کہ مسجدیں اس کام کے لیے نہیں بنائی گئیں۔‘‘ سیدنا بریدہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک آدمی نے مسجد میں اعلان کیا کہ کسی کو سرخ اونٹ کا پتا ہے؟ تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((لَا وَجَدْتَ، إِنَّمَا بُنِیَتِ الْمَسَاجِدُ لِمَا بُنِیَتْ لَہٗ۔))[2] ’’تجھے اونٹ نہ ہی ملے، کیونکہ مساجد تو صرف اسی کام کے لیے بنائی گئی ہیں جو ان کا مقصد ہے (یعنی اللہ کی عبادت)۔‘‘ 23. مسجد میں خرید و فروخت کی ممانعت سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((إِذَا رَأَیْتُمْ مَنْ یَبِیعُ أَوْ یَبْتَاعُ فِی المَسْجِدِ، فَقُولُوا: لَا أَرْبَحَ اللّٰہُ تِجَارَتَکَ، وَإِذَا رَأَیْتُمْ مَنْ یَنْشُدُ فِیہِ ضَالَّۃً، فَقُولُوا: لَا رَدَّ اللّٰہُ عَلَیْکَ)) [3] ’’جب تم کسی کو مسجد میں کوئی چیز بیچتے یا خریدتے دیکھو تو کہو: اللہ تعالیٰ تیری تجارت کو فائدہ مند نہ بنائے۔ اور جب تم کسی کو مسجد میں گم شدہ چیز کا اعلان کرتے دیکھو تو کہو: اللہ تجھے یہ چیز واپس نہ کرے۔‘‘ 24. مسجدوں کی صفائی رکھیں اور خوشبو سے معطر رکھیں سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ: أَمَرَ رَسُولُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم بِبِنَائِ الْمَسَاجِدِ فِی الدُّورِ وَأَنْ تُنَظَّفَ
[1] صحیح مسلم: ۵۶۸. [2] صحیح مسلم: ۵۶۹. [3] سنن الترمذی: ۱۳۳۱.