کتاب: دعوت دین کے بنیادی اصول - صفحہ 54
’’اصحاب الحدیث سے مراد کتاب و سنت پر مضبوطی سے عمل پیرا رہنے والے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ان کے زندوں کی حفاظت فرمائے اور فوت شدگان پر رحم فرمائے۔ یہ اللہ تعالیٰ کی وحدانیت اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت و رسالت کی گواہی دیتے ہیں۔‘‘ حق والے لوگ اس منہج کو پسند کرتے ہیں اور جو سنت کی حلاوت سے محروم ہوتے ہیں وہ ان سے بغض رکھتے ہیں، جیسا کہ امام احمد بن سنان القطان رحمہ اللہ فرماتے ہیں: لَیْسَ فِی الدُّنْیَا مُبْتَدِعٌ إِلَّا وَھُوَ یُبْغِضُ أَھْلَ الْحَدِیثِ، فَإِذَا ابْتَدَعَ الرَّجُلُ نُزِعَ حَلَاوَۃُ الْحَدِیثِ مِنْ قَلْبِہٖ۔[1] ’’دنیا میں جو بھی بدعتی شخص موجود ہے وہ اہل حدیث سے بغض ہی رکھتا ہے، سو جب کوئی شخص بدعت کا ارتکاب کرتا ہے تو اس کے دِل سے حدیث کی حلاوت و چاشنی چھین لی جاتی ہے۔‘‘ سیدنا ثوبان رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((لَا تَزَالُ طَائِفَۃٌ مِنْ أُمَّتِی ظَاہِرِینَ عَلَی الْحَقِّ، لَا یَضُرُّہُمْ مَنْ خَذَلَہُمْ، حَتّٰی یَأْتِیَ أَمْرُ اللّٰہِ وَہُمْ کَذَالِکَ)) [2] ’’میری اُمت کا ایک گروہ ہمیشہ حق پر (قائم رہتے ہوئے) غالب رہے گا، جو شخص بھی ان کو رُسوا کرنا چاہے گا وہ انہیں کچھ نقصان نہیں پہنچا سکے گا، حتیٰ کہ اللہ کا حکم آ جائے، اور وہ اسی طرح ہوں گے۔‘‘ امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ سے پوچھا گیا کہ طائفہ منصورہ سے کون لوگ مراد ہیں؟ تو انہوں نے فرمایا: إِنْ لَمْ تَکُنْ ھٰذِہِ الطَّائِفَۃُ الْمَنْصُورَۃُ أَصْحَابَ الْحَدِیثِ فَلَا
[1] تذکرۃ الحفاظ: ۲۵۲۱۔ شرف أصحاب الحدیث، ص: ۷۳. [2] صحیح مسلم: ۱۹۲۰.