کتاب: دعوت دین کے بنیادی اصول - صفحہ 539
کے بعد جس قدر ہو سکے نوافل ادا کرے، پھر امام کے خطبہ دینے کے وقت خاموش رہے تو اس کے اس جمعے سے لے کراگلے جمعے کے درمیان کے سب گناہ بخش دیے جاتے ہیں۔‘‘ 15. گردنیں پھلانگتے ہوئے آگے نہ جائے سیدنا جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک آدمی جمعہ کے دِن مسجد میں آیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خطبہ ارشاد فرما رہے تھے، تو وہ (آگے آنے کے لیے) لوگوں کی گردنیں پھلانگنے لگا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((اجْلِسْ فَقَدْ آذَیْتَ وَآنَیْتَ)) [1] ’’بیٹھ جا، تو نے (لوگوں کو) تکلیف پہنچائی ہے، جبکہ تو خود دیر سے آیا ہے۔‘‘ 16. پہلی صف میں شامل ہونے کی کوشش کریں سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((لَوْ یَعْلَمُ النَّاسُ مَا فِی النِّدَائِ وَالصَّفِّ الأَوَّلِ، ثُمَّ لَمْ یَجِدُوا إِلَّا أَنْ یَسْتَہِمُوا عَلَیْہِ لاَسْتَہَمُوا)) [2] ’’اگر لوگوں کو یہ علم ہو جائے کہ اذان اور پہلی صف میں کیا (ثواب)ہے، اور وہ قرعہ اندازی کے بغیر اسے حاصل نہ کر پائیں تو وہ اس کی خاطر قرعہ اندازی بھی کرنے لگیں۔‘‘ 17. صف کے دائیں جانب بیٹھیں سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((إِنَّ اللّٰہَ وَمَلَائِکَتَہٗ یُصَلُّونَ عَلٰی مَیَامِنِ الصُّفُوفِ)) [3]
[1] سنن ابن ماجہ: ۱۱۱۵۔ صحیح الجامع: ۱۵۵. [2] صحیح البخاری: ۶۱۵۔ صحیح مسلم: ۴۳۷. [3] سنن أبی داود: ۶۷۶۔سنن ابن ماجہ: ۱۰۰۵.