کتاب: دعوت دین کے بنیادی اصول - صفحہ 531
أَحَدُکُمْ، ثُمَّ لِیَؤُمَّکُمْ أَکْبَرُکُمْ)) [1] ’’اب تم اپنے گھروں کو واپس چلے جاؤ اور انہیں دِین کی تعلیم دو اور پھر اس پر عمل پیرا ہونے کی تلقین کرو، نیز نماز اس طرح پڑھو جس طرح تم نے مجھے نماز پڑھتے دیکھا ہے، اور جب نماز کا وقت ہو جائے تو تم میں سے کوئی اذان کہے، پھر تم میں سے جو بڑا ہو وہ امامت کرائے۔‘‘ مسجد کے آداب مسجد کے فضائل کے بیان کے بعد اب ہم مسجد کے اہم آداب کا تذکرہ کریں گے، جن سے ہر مسلمان کو آراستہ ہونا چاہیے۔ 1. باوضو ہو کر مسجد میں آئیں سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَا مِنْ رَجُلٍ یَتَطَہَّرُ فَیُحْسِنُ الطُّہُورَ، ثُمَّ یَعْمِدُ إِلٰی مَسْجِدٍ مِنْ ہٰذِہِ الْمَسَاجِدِ، إِلَّا کَتَبَ اللّٰہُ لَہٗ بِکُلِّ خَطْوَۃٍ یَخْطُوہَا حَسَنَۃً، وَیَرْفَعُہٗ بِہَا دَرَجَۃً، وَیَحُطُّ عَنْہُ بِہَا سَیِّئَۃً)) [2] ’’جو بھی شخص وضو کرتا ہے اور اچھی طرح وضو کرتا ہے، پھر ان مساجد میں سے کسی مسجد میں آنے کا ارادہ کرتا ہے، تو اللہ تعالیٰ اس کے اٹھائے جانے والے ہر قدم کے بدلے میں اس کے لیے ایک نیکی لکھ دیتا ہے، اس کا ایک درجہ بلند کرتا ہے اور اس کے بدلے میں اس کا ایک گناہ مٹا دیتا ہے۔‘‘ 2. اخلاص مقصود ہو سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَنْ أَتَی الْمَسْجِدَ لِشَیْئٍ فَہُوَ حَظُّہٗ))[3]
[1] صحیح البخاری: ۶۰۰۸. [2] صحیح مسلم: ۶۵۴. [3] سنن أبی داود: ۴۷۲.