کتاب: دعوت دین کے بنیادی اصول - صفحہ 514
کَانَ رَسُولُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم إِذَا خَرَجَ مَسِیرَۃَ ثَلَاثَۃِ أَمْیَالٍ أَوْ ثَلَاثَۃِ فَرَاسِخَ، صَلّٰی رَکْعَتَیْنِ۔ ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب تین میل یا تین فرسخ کی مسافت تک جانے کے لیے نکلتے تو دو رکعت نماز پڑھتے۔‘‘ نوٹ:… ایک شرعی میل: 2کلو میٹر، 400میٹر، 300ملی میٹر کے برابر ہے۔ اور ایک فرسخ: 7کلو میٹر، 200میٹر اور 900ملی میٹر کے برابر ہے۔ ٭…سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ: أَقَامَ النَّبِیُّ صلي اللّٰه عليه وسلم تِسْعَۃَ عَشَرَ یَقْصُرُ، فَنَحْنُ إِذَا سَافَرْنَا تِسْعَۃَ عَشَرَ قَصَرنَا، وَإِنْ زِدْنَا اَتْمَمْنَا۔[1] ’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اُنیس دنوں کا قیام کیا ور اس دوران آپ قصر کرتے رہے۔ لہٰذا ہم جب اُنیس دنوں کا سفر کرتے تو قصر کرتے اور اگر اس سے زیادہ سفر کرتے تو پھر مکمل نماز ادا کرتے۔‘‘ ٭…سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ: صَحِبْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم فَکَانَ لَا یَزِیْدُ فِی السَّفَرِ عَلٰی رَکْعَتَیْنِ وَأَبَابَکْرٍ وَعُمَرَ وَعُثْمَانَ کَذٰلِکَ۔[2] ’’میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت اختیار کی ہے، آپ سفر میں دو رکعات سے زیادہ نہیں پڑھا کرتے اور ابو بکر، عمر اور عثمان رضی اللہ عنہم بھی اسی طرح ہی کیا کرتے تھے۔‘‘ ٭…سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ: کَانَ رَسُولُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم یُسَبِّحُ عَلَی الرَّاحِلَۃِ قِبَلَ أَیِّ وَجْہٍ تَوَجَّہَ،
[1] صحیح البخاری: ۱۰۸۰، ۴۲۹۸ ، ۴۲۹۹. [2] صحیح البخاری: ۱۱۰۲.