کتاب: دعوت دین کے بنیادی اصول - صفحہ 478
1. حسن اخلاق افضل مومن کی نشانی ہے: سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((أَفْضَلُ الْمُؤْمِنِیْنَ أَحْسَنُہُمْ خُلُقًا)) [1] ’’ مومنوں میں افضل ترین وہ ہے جس کا اخلاق اچھا ہے ۔‘‘ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما ہی بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((أَفْضَلُ الْمُؤْمِنِیْنَ إِسْلَامًا مَنْ سَلِمَ الْمُسْلِمُوْنَ مِنْ لِّسَانِہٖ وَیَدِہٖ وَأَفْضَلُ الْمُؤْمِنِیْنَ إِیْمَانًا أَحْسَنُہُمْ خُلُقًا وَأَفْضَلُ الْمُہَاجِرِیْنَ مَنْ ھَجَرَ مَا نَہَی اللّٰہ عَنْہُ وَأَفْضُلُ الْجِہَادِ مَنْ جَاہَدَ نَفْسَہٗ فِیْ ذَاتِ اللّٰہِ)) [2] ’’اسلام کے لحاظ سے مومنوں میں افضل وہ ہے جس کی زبان اور ہاتھ سے مسلمان محفوظ ہوں اور ایمان کے لحاظ سے افضل مومن وہ ہے جس کا اخلاق اچھا ہو او رافضل مہاجر وہ ہے جس نے ممنوع اشیاء کو ترک کر دیا اور افضل جہاد اس مجاہد کا ہے جس نے اللہ کی ذات کے بارے میں اپنے نفس سے جہاد کیا۔‘‘ سیدنا اابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَا عَمِلَ ابْنُ آدَمَ شَیئًا أَفْضَلَ مِنَ الصَّلَاۃِ، وَصَلَاحُ ذَاتِ الْبَینِ، وَخُلُقٍ حَسَنٍ)) [3] ’’ابن آدم ایسا کوئی عمل نہیں کرتا جو نماز، آپس کی صلح اور اچھے اخلاق سے افضل ہو۔‘‘
[1] صحیح الجامع: ۱۱۲۸۔ سلسلۃ الأحادیث الصحیحۃ: ۱۳۷۴. [2] صحیح الجامع: ۱۲۹۰۔ سلسلۃ الأحادیث الصحیحۃ: ۱۴۹۱. [3] صحیح الجامع: ۵۶۴۵.