کتاب: دعوت دین کے بنیادی اصول - صفحہ 428
کہ سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ: أَتَاہُ رَجُلٌ یَوْمَ النَّحْرِ وَہُوَ وَاقِفٌ عِنْدَ الْجَمْرَۃِ، فَقَالَ: یَا رَسُولَ اللّٰہِ إِنِّی حَلَقْتُ قَبْلَ أَنْ أَرْمِیَ، قَالَ: ((ارْمِ وَلَا حَرَجَ))، ثُمَّ أَتَاہُ آخَرُ فَقَالَ: إِنِّی کُنْتُ ذَبَحْتُ قَبْلَ أَنْ أَرْمِیَ، قَالَ: ((ارْمِ وَلَا حَرَجَ))، قَالَ: وَأَتَاہُ آخَرُ فَقَالَ: إِنِّی أَفَضْتُ قَبْلَ أَنْ أَرْمِیَ، قَالَ: ((ارْمِ وَلَا حَرَجَ))، قَالَ: فَمَا رَأَیْتُہُ یَوْمَئِذٍ سُئِلَ عَنْ شَیْئٍ إِلَّا قَالَ: ((افْعَلْ وَلَا حَرَجَ))۔ [1] ’’آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک آدمی آیا اور اس نے کہا: اے اللہ کے رسول! میں نے رمی کرنے سے پہلے ہی سر منڈوا لیا ہے۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: رمی کر لو، کوئی حرج نہیں۔ پھر آپ کے پاس دوسرا آدمی آیا اور اس نے کہا: میں نے رمی کرنے سے پہلے ہی (قربانی کا جانور) ذبح کر لیا ہے۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: رمی کر لو، کوئی حرج نہیں۔ پھر ایک اور آدمی آیا اور اس نے کہا: میں رمی کرنے سے پہلے ہی منیٰ کو لوٹ گیا۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: رمی کر لو، کوئی حرج نہیں۔ راوی کہتے ہیں کہ میں نے اس دِن آپ کو دیکھا کہ آپ سے جس بھی چیز کے متعلق سوال کیا گیا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہی فرمایا کہ اب کر لو، کوئی حرج نہیں۔‘‘ ٭…واضح رہے کہ عورت اپنے بال اُنگلی کے پورے جتنے کٹوائے گی۔[2] مرد کی طرح حلق نہیں کروائے گی۔[3] نوٹ:… (۱) کنکریاں مارتے وقت کسی کو اذِیت نہ پہنچائیں اور نہ ہی حد سے تجاوز
[1] صحیح البخاری: ۱۷۳۶۔صحیح مسلم: ۱۳۰۶. [2] مناسک الحج و العمرۃ، ص: ۳۶. [3] سنن الترمذی: ۹۱۴، ۹۱۵۔ سنن النسائی: ۵۰۴۹.