کتاب: دعوت دین کے بنیادی اصول - صفحہ 380
زکوٰۃ ادا نہ کرنے کے نقصانات 1. زکوٰۃ کی عدم ادائیگی کفرو شرک کی علامت: جیسا کہ فرمانِ باری تعالیٰ ہے: ﴿ وَوَيْلٌ لِلْمُشْرِكِينَ (6) الَّذِينَ لَا يُؤْتُونَ الزَّكَاةَ وَهُمْ بِالْآخِرَةِ هُمْ كَافِرُونَ ﴾ [حم السحدۃ: ۶، ۷] ’’اور مشرکوں کے لیے تباہی و بربادی ہے جو زکوٰۃ کی ادائیگی نہیں کرتے اور آخرت کے بھی انکاری ہیں۔‘‘ سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ: ((اُمِرْنَا بِإِقَامِ الصّٰلٰوۃِ وَإِیْتَائِ الزَّکٰوۃِ، فَمَنْ لَمْ یُزَکِّ فَلَا صَلَاۃَ لَہٗ))[1] ’’ہمیں نماز قائم کرنے اور زکوٰۃ ادا کرنے کا حکم دیا گیا ہے، سو جو شخص زکوٰۃ ادا نہ کرے، اس کی نماز بھی نہیں ہوتی۔‘‘ 2. زکوٰۃ کی عدم ادائیگی قحط سالی کاباعث: سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((۔۔۔وَلَمْ یَمْنَعُوا زَکَاۃَ أَمْوَالِہِمْ إِلَّا مُنِعُوا الْقَطْرَ مِنَ السَّمَائِ وَلَوْلَا الْبَہَائِمُ لَمْ یُمْطَرُوا)) [2] ’’…اور جب وہ اپنے مالوں کی زکوٰۃ دینا بند کرتے ہیں تو ان سے آسمان کی بارش روک لی جاتی ہے اور اگر جانور نہ ہوں تو انہیں کبھی بارش نہ ملے۔‘‘
[1] المعجم الکبیر للطبرانی: ۱۰۰۹۵. [2] سنن ابن ماجہ: ۴۰۱۹۔ صحیح الجامع: ۷۹۷۸.