کتاب: دعوت دین کے بنیادی اصول - صفحہ 370
حاضر ہو اُسے ساری رات کے قیام کا اجروثواب ملتاہے۔‘‘ 10. گھر میں نفل نماز پڑھنے کا اہتمام کریں سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((فَعَلَیْکُمْ بِالصَّلاَۃِ فِی بُیُوتِکُمْ، فَإِنَّ خَیْرَ صَلاَۃِ المَرْئِ فِی بَیْتِہٖ إِلَّا الصَّلاَۃَ المَکْتُوبَۃَ)) [1] ’’تم اپنے گھروں میں نماز پڑھے کا لازماً اہتمام کیا کرو، کیونکہ آدمی کی بہترین نماز وہ ہے جو وہ اپنے گھر میں پڑھتا ہے، سوائے فرض نماز کے۔‘‘ 11. پابندی اور ہمیشگی سے قیام کیا جائے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((أَحَبُّ الْأَعْمَالِ اِلَی اللّٰہِ أَدْوَمُھَا وَاِنْ قَلَّ)) [2] ’’اللہ کے نزدیک تمام اعمال میں سے پسندیدہ عمل وہ ہے جو ہمیشگی سے کیا جائے، خواہ وہ تھوڑا ہی ہو۔‘‘ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ: کَانَ نَبِیُّ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم إِذَا صَلّٰی صَلَاۃً أَحَبَّ أَنْ یُدَاوِمَ عَلَیْہَا، وَکَانَ إِذَا غَلَبَہٗ نَوْمٌ أَوْ وَجَعٌ عَنْ قِیَامِ اللَّیْلِ صَلّٰی مِنَ النَّہَارِ ثِنْتَیْ عَشْرَۃَ رَکْعَۃً۔[3] ’’اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب کوئی نماز پڑھتے تو آپ پسند فرماتے کہ اس پر ہمیشگی اختیار کریں، اور جب نیند کے غلبے یا تکلیف کی وجہ سے قیام اللیل نہ کر پاتے تھے تو دِن کے وقت بارہ رکعات پڑھ لیتے تھے۔‘‘
[1] صحیح البخاری: ۶۱۱۳۔ صحیح مسلم: ۷۸۱. [2] صحیح البخاری: ۶۴۶۴۔ صحیح مسلم: ۲۸۱۸. [3] صحیح مسلم: ۷۴۶.