کتاب: دعوت دین کے بنیادی اصول - صفحہ 342
7. روزہ بے نظیر انعام کا سبب ہے: سیدنا سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((لِلصَّائِمِینَ بَابٌ فِی الْجَنَّۃِ یُقَالُ لَہُ الرَّیَّانُ، لَا یَدْخُلُ فِیہِ أَحَدٌ غَیْرُہُمْ، فَإِذَا دَخَلَ آخِرُہُمْ أُغْلِقَ، مَنْ دَخَلَ فِیہِ شَرِبَ وَمَنْ شَرِبَ لَمْ یَظْمَأْ أَبَدًا)) [1] ’’جنت میں روزے داروں کے لیے ایک دروازہ ہے جس کو ’’ریّان‘‘ کہا جاتا ہے، اس سے ان کے علاوہ کوئی داخل نہیں ہو گا، سو جب ان کا آخری بندہ (یعنی آخری روزے دار) داخل ہو جائے گا تو اسے بند کر دیا جائے گا۔ جو اس میں داخل ہو گا وہ (جنت کے جام) پئے گا اور جو پی لے گا اسے کبھی پیاس نہیں لگے گی۔‘‘ 8. روزہ جہنم سے دوری کا سبب ہے: سیدنا ابوسعید رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَا مِنْ عَبْدٍ یَصُوْمُ یَوْمًا فِی سَبِیْلِ اللّٰہِ إِلَّا بَاعَدَ اللّٰہُ بِذَالِکَ الْیَوْم وَجْہَہٗ عَنِ النَّارِ سَبْعِیْنَ خَرِیْفًا)) [2] ’’جو بھی بندہ اللہ کی راہ میں ایک دِن کا روزہ رکھتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس ایک دِن کی وجہ سے اس کے چہرے کو (جہنم کی) آگ سے ستر سال (کی مسافت) تک دُور فرما دیتا ہے۔‘‘ سیدنا ابواُمامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَنْ صَامَ یَوْمًا فِی سَبِیلِ اللّٰہِ جَعَلَ اللّٰہُ بَیْنَہٗ وَبَیْنَ النَّارِ خَنْدَقًا کَمَا بَیْنَ السَّمَائِ وَالأَرْضِ)) [3]
[1] سنن النسائی: ۲۲۳۶۔صحیح الجامع: ۵۱۸۴. [2] صحیح البخاری:۲۸۴۰۔ صحیح مسلم: ۲۷۰۴. [3] سنن الترمذی: ۱۶۲۴۔ صحیح الجامع: ۶۳۳۳۔ سلسلۃ الأحادیث الصحیحۃ: ۵۶۳.