کتاب: دعوت دین کے بنیادی اصول - صفحہ 338
3. خاص الخاص روزہ: دِل کو کوتاہ ہمتی سے بچانا اور ان افکار سے محفوظ رکھنا جو اللہ تعالیٰ سے دُور کرنے والے ہوں اور اسی طرح دِل کو ان تمام امور و اشیاء سے دُور رکھنا جو بھی اللہ کے سوا ہیں۔[1] روزے کے فضائل 1. روزہ افضل ترین عمل ہے : سیدنا ابواُمامہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا کہ کون سا عمل سب سے زیادہ فضیلت کا حامل ہے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((عَلَیْکَ بِالصَّوْمِ فَإِنَّہٗ لَا عِدْلَ لَہٗ))[2] ’’روزے کا التزام کرو، کیونکہ بلاشبہ اس کے برابر کوئی عمل نہیں ہے۔‘‘ 2. روزہ گناہوں کے لیے ڈھال ہے: سیدنا معاذ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((اَلصَّومُ جُنَّۃٌ)) [3] ’’روزہ (گناہوں سے بچانے کے لیے) ڈھال ہے۔‘‘ اور ایک روایت میں ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((اَلصَّومُ جُنَّۃٌ مِنْ عَذَابِ اللّٰہِ)) [4] ’’روزہ اللہ کے عذاب سے (بچانے کے لیے) ڈھال ہے۔‘‘ اسی طرح ایک اور روایت میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
[1] منہاج القاصدین: ۴۴. [2] سنن النسائی: ۲۲۲۲۔ سلسلۃ الأحادیث الصحیحۃ: ۱۹۳۷. [3] سنن الترمذی: ۲۲۲۴۔ سنن ابن ماجہ: ۳۹۷۳۔ صحیح الجامع : ۳۸۶۵. [4] صحیح الجامع: ۳۸۶۶.