کتاب: دعوت دین کے بنیادی اصول - صفحہ 331
اور ایک روایت میں یہ دعا بھی منقول ہے: رَبِّ اغْفِرْلِيْ رَبِّ اغْفِرْلِيْ۔[1] ’’اے میرے رب! مجھے بخش دے، اے میرے رب! مجھے بخش دے۔‘‘ تکبیر کہہ کردوسرا سجدہ کرنا: سیدنا رفاعہ بن رافع رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اَللّٰہُ أَکْبَرُ کہہ کر سجدہ کرتے، حتیٰ کہ آپ کے تمام جوڑ اطمینان کی حالت میں ہوجاتے۔[2] نوٹ:…دوسرے سجدے میں انہی چیزوں کو ملحوظ رکھنا ضروری ہے جنہیں پہلے سجدے میں کیا تھا۔ دوسرے سجدے سے سر اٹھانا: دوسرے سجدے سے سر اٹھاتے وقت تکبیر کہنا اور دوسری رکعت سے پہلے سکون سے بیٹھنا ہے، جیساکہ سیدنا رفاعہ بن رافع رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم سجدے سے سر اٹھاتے ہوئے تکبیر کہتے۔[3] دوسری رکعت کے لیے کھڑے ہونا: دوسری رکعت کے لیے اٹھنے کی دو صورتیں ہیں: (1)… سیدنا ابو قلابہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم دوسرے سجدہ سے اپنا سر اٹھاتے تو آپ بیٹھ جاتے اور زمین پر اعتماد کرتے (ٹیک لگاتے) ہوئے کھڑے ہوتے۔[4] (2)… سیدنا ازرق بن قیس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے ابن عمر رضی اللہ عنہما کودیکھا، وہ سجدے سے اٹھتے وقت مٹھیاں بند کرتے جیسے آٹا گوندھنے کے لیے بند کی جاتی ہیں اور اپنے ہاتھوں کا سہارا لے کر اٹھتے۔ میں نے جب (اس کے بارے میں)کہا تو کہنے لگے: میں نے
[1] سنن أبی داود: ۸۷۴۔سنن ابن ماجہ: ۸۹۷. [2] سنن أبی داود: ۸۵۷. [3] سنن أبی داود: ۸۵۷. [4] صحیح البخاری: ۸۲۴.