کتاب: دعوت دین کے بنیادی اصول - صفحہ 327
بلکہ درمیان میں برابر رکھتے۔ ‘‘ رکوع کی دُعا: سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو رکوع کرتے وقت تین مرتبہ یہ پڑھتے سنا: سُبْحَانَ رَبِّیَ الْعَظِیْمِ۔[1] ’’نہایت پاک ہے میرا رب، بڑی عظمت والا۔‘‘ رکوع سے اٹھنا اور دعاکرنا: سیدنا رفاعہ بن رافع رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک دن ہم نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے نماز پڑھی، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا سر رکوع سے اٹھایا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہٗ کہا تو صحابہ میں سے ایک آدمی نے یہ دعا پڑھی: رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ حَمْداً کَثِیْراً طَیِّبًا مُبَارَکًا فِیْہِ۔ ’’اے ہمارے رب! تیرے ہی لیے ہیں تمام تعریفیں، بہت زیادہ تعریفات، پاکیزہ اور جس میں برکت ڈالی گئی ہے۔‘‘ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز سے فراغت کے بعدفرمایا: کس نے یہ دعا پڑھی ہے؟ تو اس آدمی نے کہا: اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں نے پڑھی ہے۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((رَأَیْتُ بِضْعَۃً وَثَلَاثِیْنَ مَلَکاً یَبْتَدِرُوْنَہَا أَیُّہُمْ یَکْتُبُہَا أَوَّلُ)) [2] ’’میں نے تیس سے کچھ زائد فرشتوں کو دیکھا جو ان کلمات کو لکھنے میں (ایک دوسرے سے) جلدی کر رہے تھے کہ پہلے ان کلمات کو کون لکھتا ہے۔‘‘ نوٹ:… سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہٗ امام کے ساتھ مقتدی کے لیے بھی
[1] صحیح مسلم: ۱۸۱۱. [2] صحیح البخاری: ۷۹۹۔ سن أبی داود: ۸۵۲۔ سلسلۃ الأحادیث صحیحہ: ۸۰۴.