کتاب: دعوت دین کے بنیادی اصول - صفحہ 318
نوٹ:… مسافر کے لیے مسح کی مدت تین دن او رتین راتیں ہیں، جیسا کہ سیدنا علی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسافر کے لیے مسح کی مدت تین دن اور تین راتیں اور مقیم کے لیے ایک دن اور رات مقرر فرمائی۔[1] شرم گاہ والی جگہ پر چھینٹے ماریں سیدنا حکم بن سفیان بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب وضوء کرتے تو پانی کا ایک چلو لیتے اور اس کے ساتھ شرمگاہ پر چھینٹے مارتے۔[2] وضوء کے بعد د عا پڑھیں سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے کوئی شخص جب مکمل وضوء کرے، پھر وضوء سے فارغ ہو کر یہ دعا پڑھے تو اس کے لیے جنت کے آٹھوں دروازے کھول دئیے جائیں گے، جس دروازے سے چاہے داخل ہو جائے: أَشْہَدُ أَنْ لاَّ إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہٗ لَا شَرِیْکَ لَہٗ وَأَشْھَدُ أَنَّ مُحَمَّداً عَبْدُہٗ وَرَسُوْلُہٗ اَللّٰہُمَّ اجْعَلْنِیْ مِنَ التَّوَّابِیْنَ وَاجْعَلْنِیْ مِنَ الْمُتَطَہِّرِیْنَ۔[3] ’’میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں، وہ اکیلا ہے اس کا کوئی شریک نہیں اور میں گواہی دیتا ہوں کہ بے شک محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) اس کے بندے اور رسول ہیں۔ اے میرے اللہ مجھے توبہ کرنے والوں میں سے کردے اور مجھے پاکیزگی حاصل کرنے والوں میں سے بنادے۔‘‘
[1] صحیح مسلم: ۶۳۸. [2] سنن ابن ماجہ: ۴۶۱۔ صحیح الجامع: ۴۶۹۷. [3] سنن الترمذی: ۵۵.