کتاب: دعوت دین کے بنیادی اصول - صفحہ 314
بسم اللہ سے وضوء شروع کریں سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((لَا صَلٰوۃَ لِمَنْ لاَّ وُضُوْئَ لَہٗ وَلَا وُضُوْئَ لِمَنْ لَّمْ یَذْکُرِ اسْمَ اللّٰہِ)) [1] ’’جس کا وضوء نہیں اس کی نماز نہیں اور جس نے بسم اللہ نہیں پڑھی اس کا وضوء نہیں۔‘‘ دونوں ہاتھ تین بار( پہنچوں تک) دھوئیں سیدنا حمران رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ: أَنَّ عَثْمَانَ بْنَ عَفَّانٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ دَعَا بِوَضُوْئٍ فَتَوَضَّأَ فَغَسَلَ کَفَّیْہِ ثَلاَثَ مَرَّاتٍ)) [2] ’’سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ نے پانی منگوایا اور وضوء کیا اور اپنے دونوں ہاتھوں کو تین بار دھویا۔‘‘ انگلیوں کا خلال کریں: سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((إِذَا تَوَضَأْتَ فَخَلِّلْ بَیْنَ أَصَابِعِ یَدَیْکَ وَرِجْلَیْکَ)) [3] ’’جب تو وضوء کرے توہاتھوں اور پاؤں کی انگلیوں کا خلال کیا کر۔‘‘ ناک میں پانی چڑھائیں اور جھاڑیں: سیدنا حمران رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ:
[1] سنن أبی داود: ۱۰۱۔ سنن ابن ماجہ: ۳۹۹۔ صحیح الجامع: ۷۵۱۴. [2] صحیح البخاری: ۱۵۹۔ صحیح مسلم: ۵۳۷. [3] سنن الترمذی: ۳۹۔ سنن ابن ماجہ: ۴۴۷۔ صحیح الجامع: ۴۵۲۔ سلسلۃ الأحادیث الصحیحۃ: ۱۳۰۶.